سپریم کورٹ کا پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات پر ازخود نوٹس: 90 روز میں انتخابات کرانا لازم

سپریم کورٹ کے اعلامیے کے مطابق آئین کے آرٹیکل 224 ٹو کے تحت انتخابات اسمبلی کی تحلیل کے 90 روز میں ہونا لازم ہیں۔

پنجاب اور خیبرپختونخوا میں عام انتخابات کا معاملہ ، دونوں صوبائی گورنرز اور الیکشن  کمیشن کی جانب سے عام انتخابات کی تاریخ نہ دینے پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے سوموٹو نوٹس لے لیا ہے ، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے تین روز دونوں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کے لیے 9 اپریل 2023 کی تاریخ کا اعلان کیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب اور خیبرپختونخوا میں عام انتخابات کی تاریخ کے معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے ازخود نوٹس لے لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

اسٹیبلشمنٹ اس حکومت کو لائی ہے آج بھی وہ اس کے پیچھے کھڑی ہے، عمران خان

پرویز الہیٰ کا ماسٹر اسٹورک: چوہدری شجاعت اور پی ٹی آئی کی سینئر قیادت کو زور کا جھٹکا

سپریم کورٹ آف پاکستان کے اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں 9 رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا گیا ہے۔ لارجز بینچ آج دوپہر دو بجے سماعت کرے گا۔

لارجر بینچ میں چیف جسٹس عمر عطاء بندیال سمیت جسٹس یحیٰ آفریدی ، جسٹس اطہر من اللہ ، جسٹس منیب اختر ، جسٹس اعجازالاحسن ، جسٹس مظاہر اکبر علی ، جسٹس منصور علی شاہ ، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس جمال خان مندوخیل لارجز بینچ کا حصہ ہوں گے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کا اعلامیہ

اعلامیے کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب ازخود نوٹس تین سوالات کی بنیاد پر لیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ کے اعلامیے کے مطابق ازخود نوٹس میں دیکھا جائے گا کہ انتخابات کی تاریخ دینا کس کا اختیار ہے۔؟

سپریم کورٹ کے اعلامیے کے مطابق دیکھا جائے گا کہ انتخابات کرانے کی ذمہ داری کس نے اور کب پوری کرنی ہے۔؟

سپریم کورٹ کے اعلامیے کے مطابق دیکھا جائے گا کہ فیڈریشن اور صوبوں کی آئینی ذمہ داری کیا ہے۔؟

سپریم کورٹ کے اعلامیے کے مطابق پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیاں 14 اور 17 جنوری کو ہوئی تھیں۔

سپریم کورٹ کے اعلامیے کے مطابق آئین کے آرٹیکل 224 ٹو کے تحت انتخابات اسمبلی کی تحلیل کے 90 روز میں ہونا لازم ہیں۔

سپریم کورٹ کے اعلامیے کے مطابق آئین لازم قرار دیتا ہے کہ 90 روز میں انتخابات کرائے جائیں۔

سپریم کورٹ کے اعلامیے کے مطابق انتخابات کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ بار ، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے اسپیکرز کی درخواستیں آئیں۔

سپریم کورٹ کے اعلامیے کے مطابق جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ازخود نوٹس کے لیے معاملہ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کو بھیجا تھا۔

متعلقہ تحاریر