این اے 193 راجن پور ون کا ضمنی انتخابات: الیکشن کمیشن کی تیاریاں مکمل
الیکشن کمیشن نے الیکشن کے دن کسی بھی نوعیت کی شکایت کو نمٹانے کے حوالے سے سنٹرل اور صوبائی سطح پر الگ الگ کنٹرول رومز قائم کر دیئے ہیں۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 193 راجن پور-I میں ضمنی انتخابات 26 فروری 2023 کو ہوں گے۔ اس انتخابی عمل کو صاف، شفاف، پُرامن اور قانون کے مطابق منعقد کرانے کے حوالے سے الیکشن کمیشن نے تمام انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔
پریذائیڈنگ افسران ، ریٹرننگ افسران سے پولنگ بیگ وصول کریں گے ، پولیس پریذائیڈنگ افسران کو سکیورٹی فراہم کرے گی اور انتخابی عمل کے مکمل ہونے تک پولنگ اسٹاف کے ہمراہ رہے گی۔
یہ بھی پڑھیے
رانا ثناء اللہ نے پی ٹی آئی کی جیل بھرو تحریک کی ناکامی کا دعویٰ کردیا
پنجاب اور خیبرپختونخوا انتخابات: ن لیگ صدر کی تاریخ پر متفق نہیں
حلقے میں قائم 237 پولنگ اسٹیشنز پر سکیورٹی کے خاطرخواہ انتظامات کیے گئے ہیں۔ پولیس، رینجرز اور پاک فوج کے اہلکار لاء اینڈ آرڈر کو یقینی بنانے کے لیے ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔
پریذائیڈنگ افسران کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ وہ پولنگ کے دن فارم 45 کی تصویر کھنچتے وقت موبائل پر اپنی لوکیشن آن رکھیں گے ، مزید وہ پولنگ ایجنٹس کے سامنے فارم 45 کی صاف اور واضح تصویر لیں گے اور فوراً ریٹرننگ افسران کو وائٹس ایپ
(WhatsApp) پر پولنگ ایجنٹس کی موجودگی میں بھیجیں گے۔
انٹرنیٹ کی سہولت نہ ہونے کی صورت میں پریذائیڈنگ افسر فوراً ریٹرننگ افسر کے دفتر پہنچ کر فارم 45 کی اصل کاپی ریٹرننگ افسر کے حوالے کریں گے ہر پریذائیڈنگ افسر فارم 45 کی اوریجنل کاپی بمع Snapshot بشمول Forensic details ریٹرننگ افسر کو دکھائے گا ، جس میں وقت اور لوکیشن معلوم ہو۔
ریٹرننگ افسر تصویر اور لوکیشن کی تفصیلات کا جائزہ لے گا اور پریذائیڈنگ افسران کے موبائل پر موجود لوکیشن اور وقت کی تفصیلات کی تصویر اپنے موبائل میں حاصل کریں گے اور ان فرانزک(Forensic) تفصیلات کو اپنے آفس میں کمپیوٹر میں محفوظ کریں گے۔
الیکشن کمیشن نے ہدایات دی ہیں کہ ہر امیدوار اپنے پولنگ ایجنٹس کی تربیت کو یقینی بنائے اور آگاہ کرے کہ کوئی بھی پولنگ ایجنٹ پریذائیڈنگ افسر کا دستخط شدہ فارم 45 وصول کیے بغیر پولنگ اسٹیشن نہ چھوڑے۔ ہر پریذائیڈنگ افسر متعلقہ پولنگ ایجنٹس کو فارم 45 کی دستخط شدہ کاپی پولنگ اسٹیشن پر ہی مہیا کرنے کا پابند ہو گا۔
ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسراور ریٹرننگ افسر نے خصوصی کنٹرول روم قائم کیا ہے جو پولنگ کا عمل شروع ہونے سے ابتدائی نتائج کے مرتب ہونے تک کام کرتا رہے گا، کنٹرول روم میں ریٹرننگ افسر کے علاوہ متعلقہ ڈپٹی کمشنر ، پولیس، رینجرز اورپاک فوج کے حکام یا ان کے نمائندگان موجود رہیں گے تا کہ کسی بھی غیر معمولی صورتحال سے نمٹنے کے لیے بروقت اقدامات کیے جا سکیں۔
علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے الیکشن کے دن کسی بھی نوعیت کی شکایت کو نمٹانے کے حوالے سے سنٹرل اور صوبائی سطح پر الگ الگ کنٹرول رومز قائم کر دیئے ہیں جوپولنگ کے دن صبح 7:00 بجے سے ابتدائی نتیجہ مرتب ہونے تک بلا تعطل کام کرتے رہیں گے۔