مریم نواز شریف لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید سے متعلق حقائق درست کرلیں
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مریم نواز کا نواز شریف کی حکومت کے خاتمے کا ذمہ دار لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو ٹھہرانا سراسر زیادتی ہے۔
سیاستدان کو سیاست کے ساتھ ساتھ تاریخ کا طالبعلم ہونا بہت ضروری ہے تاکہ حقائق مسخ ہونے سے بچ جائیں ، پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے سوگودھا میں اپنے خطاب میں اعلیٰ عدلیہ کے ججز اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کو نواز شریف کی نااہلی اور سزا کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ لیکن حقیقت یہ ہے جب نواز شریف کو نااہل قرار دیا گیا تو آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی نوید مختار تھے۔
سرگودھا ورکز کنونشن میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز حاضر سروس ججز اور سابق عسکری قیادت پر الفاظی حملے کیے، ورکرز کنونشن میں ججز اور سابقہ عسکری قیادت کی تصاویر چلا دیں۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ اس یہ پانچ کا ٹولہ آج کے حالات کا ذمہ دار ہے ، بینچ فکسنگ ہورہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
نیوٹرل آج بھی اس حکومت کے پیچھے کھڑے ہیں، عمران خان کا سنگین الزام
پرویز الہیٰ کا ماسٹر اسٹورک: چوہدری شجاعت اور پی ٹی آئی کی سینئر قیادت کو زور کا جھٹکا
سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی کا کہنا تھا ک فیض حمید کو عمران خان سے محبت نہیں، ان جرائم کا خوف ہے جو انہوں نے 5 سالوں میں کیے، فیض حمید نے کہا تھا کہ نواز شریف کا قد بہت بڑا ہوگیا ہے، نواز شریف عوام کا نمائندہ تھا، پھر اس نے عمران خان گھڑی چور کو اٹھایا، فیض حمید کی باقیات آج بھی باقی ہیں۔
جیسا کہ ہم نے اپنے ابتدائیہ میں کہا کہ سیاست دان کو سیاست کے ساتھ ساتھ تاریخ کا طالبعلم بھی ہونا بہت ضروری ہے۔ اب آتے ہیں تاریخی حقائق کی جانب۔
تاریخی حقائق
سابق وزیراعظم پاکستان اور مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد میاں محمد نواز شریف کو 27 جولائی 2017 کو نااہل قرار دیا گیا۔ اس وقت کے آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) نوید مختار تھے۔
نواز شریف کو 6 جولائی 2018 کو سپریم کورٹ کی جانب سے 10 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ اس وقت بھی آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) نوید مختار تھے۔
جب نواز شریف علاج کے غرض سے 19 نومبر 2019 کو پاکستان سے لندن فرار ہوئے تو اس وقت بھی آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ ہی تھے تاہم ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید تھے۔ بادی النظر میں دیکھا جائے تو ہوسکتا ہے کہ فیض حمید نے نواز شریف کو باہر بھیجنے میں کردار ہی ادا کیا ہو۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مریم نواز کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثارف ، جسٹس (ر) آصف سعید کھوسہ ، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی نقوی پر الزامات تو ہوسکتا ہے کہ کسی حد تک درست ہوں ، لیکن اس کے لیے بھی ان الزامات ثابت کرنا بہت ضروری ہے ، تاہم نواز شریف کی حکومت کے خاتمے کا ذمہ دار لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو ٹھہرانا سراسر زیادتی ہے۔









