مریم نواز کے بعد بلاول بھٹو نے بھی توپوں کا رخ عدلیہ کی جانب موڑ دیا
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عدلیہ پر دہرے معیار کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس نے ایک سیاسی رہنما کو سزا دی جبکہ دوسرے کو تحفظ فراہم کیا، انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ لاڑکانہ کے وزیراعظم کو پھانسی اور زمان پارک کے وزیراعظم کو سہولیات دی جائیں
پاکستان مسلم لیگ نون کی سینئر نائب صدر مریم نواز کے بعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی اپنی توپوں کا رخ عدلیہ کی جانب موڑ دیا ہے ۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عدلیہ پر دہرے معیار کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس نے ایک سیاسی رہنما کو سزا دی جبکہ دوسرے کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
بلاول بھٹو زرداری کی عمران خان کے سیاسی مستقبل کے خاتمے کی پیشگوئی
وزیر خارجہ نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ لاڑکانہ کے وزیراعظم کو پھانسی دی جائے اور زمان پارک کے وزیراعظم کی ٹانگ میں تکلیف ہو تو عدلیہ ایک ہفتے تک انتظار کرے۔
“ایسا نہیں ہوسکتا کہ لاڑکانہ کے وزیر اعظم کو پھانسی دی جائے اور زمان پارک کے وزیر اعظم کی ٹانگ میں تکلیف ہو تو عدلیہ ایک ہفتے تک انتظار کرے، ایسا دوغلا نظام نہیں چل سکتا اور نہ ہم برداشت کریں گے۔”@BBhuttoZardari
3/4— PPP (@MediaCellPPP) February 26, 2023
انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ عدلیہ کےخصوصی رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسا دوغلا عدالتی نظام نہیں چلا سکتا اور نہ ہم اسے برداشت کریں گے ۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ غیر جمہوری قوتوں نے ایک ایسے شخص کو وزیر اعظم بنایا جسے پارلیمان، جمہوریت اور یہاں تک کے معیشت کاکوئی تجربہ اور دلچسپی بھی نہیں تھی۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے اس ملک کے عام آدمی کے حقوق کو تحفظ دینا ہے، دوغلے نظام کا مقابلہ کرنا ہے۔ جمہوریت کا تحفظ کرنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ آئین ہم نے بنایا تھا اور اس کو ہم ہی بچائیں گے۔1973 کا آئین نا صرف شہید ذوالفقار علی بھٹو کی امانت اور ریاست اور عوام کے درمیان ایک معاہدہ ہے۔
یاد رہے کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے قبل مسلم لیگ نون کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے بھی اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا ۔