وفاقی وزراء کے غیر ملکیوں دوروں پر 64 ملین روپے کے اخراجات، بلاول بھٹو کے خرچ چھپالیے گئے

پی  ڈی ایم حکومت کے 23 ارکان نے 9 ماہ کے دوران  غیرملکی دوروں پر 64 ملین روپے خرچ کردیئے، اخراجات کی فہرست میں سے وزیر خارجہ بلاول بھٹو اوروزیر منصوبہ بندی احسن اقبال  کے غیرملکی  دوروں کا حساب چھپا دیا گیا، حکومت نے 57 ملین روپے کی لاگت سے آٹھ گاڑیاں بھی خریدی ہیں۔

ملک کے مالی بحران اور معاشی مشکلات کے باوجود حکومت کے بے تحاشا اخراجات میں کمی کی کوئی امید بر نہیں آتی۔ گزشتہ سال غیر ملکی دوروں پر 70 ملین روپے خرچ کردیئے گئے ۔

قومی اسمبلی میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے غوث بخش مہر کے سوال پر ایوان زیریں کو بتایا گیا کہ گزشتہ  سال غیر ملکی دوروں پر تقریباً 70 ملین روپے خرچ ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے غیرملکی دوروں نے حکومتی کفایت شعاری مہم کا پول کھول دیا

جی ڈی اے کے رکن کے سوال پر ایوان کو بتایا گیا کہ پی ڈی ایم اتحاد کے پہلے 9 ماہ کے دوران وفاقی کابینہ کے 23 ارکان کے غیر ملکی دوروں پر تقریباً 64 ملین روپے خرچ کیے گئے ہیں۔

پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت نے57 ملین روپے سے زائد میں8 گاڑیاں خریدیں۔ غوث بخش مہر نے 2022 میں حکومتی ارکان کے غیرملکی دوروں کا مکمل ریکارڈ طلب کیا  تھا۔

ایوان کو تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق وزراء کے دوروں کی تفصیلات  فراہم کی گئی۔ 2022 میں سابق  ​​کابینہ کے سات ارکان کے غیر ملکی دوروں پر  ساڑھے 6 ملین خرچ کیا۔

ایوان میں پیش کیے گئے ریکارڈ میں وفاقی وزیر احسن اقبال کا نام ظاہر کیاکہ انہوں نے 12 سے 14 دسمبر تک سوئٹزرلینڈ کا دورہ کیا تھا تاہم ان کا نام اخراجات  کی فہرست سے غائب تھا ۔

اخراجات کی فہرست میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے دوروں کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی کا دعویٰ ہے کہ بلاول بھٹو اپنے دوروں کی ادائیگی اپنی جیب سے کرتے رہے ہیں۔

فہرست کے مطابق جن  وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت نے اقتدار کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران غیر ملکی دورے کیے ان میں شیری رحمان، اسحاق ڈار، احسن اقبال اور عائشہ غوث پاشا شامل ہیں۔

 اعظم نذیر تارڑ، شازیہ مری، مریم اورنگزیب، اسد محمود، سید نوید قمر ،اسرار ترین، خواجہ محمد آصف، خرم دستگیر خان، ڈاکٹر مصدق ملک، رانا تنویر حسین نے بھی غیر ملکی دورے کیے

غوث بخش مہر نے نامکمل جواب پر احتجاج کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزراء کے غیر ملکی دوروں کا مقصد بھی بیان کیا جائے۔معاشی مشکلات کے دوران کیوں غیر ملکی دورے کیے گئے ۔

یہ بھی پڑھیے

کفایت شعاری کمیٹی رکن نے 200 ارب روپے کی بچت ناکافی قرار دے دی

پیپلز پارٹی کے سکندر علی راہوپوٹو  کے سوال پر قومی اسمبلی کے ارکان  کو بتایا گیا کہ موجودہ حکومت نے 57.3 ملین روپے سے زائد کی لاگت سے کل آٹھ گاڑیاں خریدی ہیں۔

ایوان کو بتایا گیا کہ سیکرٹری کابینہ ڈویژن نے فنانس ڈویژن کی منظوری کے بعد گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دی۔ 8گاڑیاں پروٹوکول ڈیوٹی کے استعمال کے لیے خریدی گئی تھیں۔

پروٹوکول ڈیوٹی کلئے خریدی جانے والی  ان گاڑیوں میں 29 سیٹوں والی ٹویوٹا VIP کوسٹر، 14 سیٹوں والی ٹویوٹا ہائی روف وین اور چھ 1800 سی سی  ٹویوٹا کرولا کاریں شامل ہیں۔

متعلقہ تحاریر