پی ڈی ایم حکومت کی اہم اتحادی پیپلزپارٹی نے الیکشن کی تیاری شروع کردی

وفاقی حکومت کی اہم ترین اتحادی پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ نون کے برعکس پنجاب اور خیبرپختونخوا کے عام انتخابات کی تیاریاں شروع کردیں، بلاول نے الیکشن کی  حکمت عملی کی تیاری کا حکم بھی دیا تاہم لیگی واضح موقف اپنانے میں ناکام ہیں

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ایم تحادی جماعت  پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عام انتخابات کی تیاریوں کی ہدایت جاری کردی۔

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین اوروزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے عام انتخابات کیلئے پارٹی رہنماؤں کو تیاریوں کی ہدایات جاری کردیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مریم نواز کو سانپ سونگھ گیا، ٹوئٹر پر مکمل خاموشی

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی اہم ترین اتحادی جماعت پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے زرداری ہاؤس لاہور میں پارٹی رہنماؤں سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تبادلہ خیال کیا ۔

پارٹی رہنماؤں سے ملاقات میں دونوں صوبوں میں عام انتخابات اور مستقبل کی سیاسی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔ اس دوران بلاول بھٹو نے رہنماؤں کو الیکشن کی تیاریوں کی ہدایت کی ۔

 پی ڈی ایم اتحاد میں شامل بڑی جماعت مسلم لیگ نون کی جانب سے  تاحال صوبائی الیکشن کے حوالے سے کوئی واضح موقف سامنے نہیں آیا تاہم  نون لیگ الیکشن سے راہ فرار چاہتی ہے ۔

مسلم لیگ نون کی اتحادی حکومت کی اہم جماعت پی پی نے واضح اعلان کیا ہے کہ وہ  سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیش نظر صوبائی انتخابات کے لیے میدان عمل میں اترنے جارہی ہے ۔

ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے  نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کا پارلیمانی  بورڈ الیکشن کے لیے امیدواروں کا نام فائنل کرے گی  تاہم پارٹی کے مخلص کارکن ٹکٹس کے مستحق ہونگے ۔

پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہاکہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر فی الحال  کوئی تبصرہ یا تجزیہ نہیں کرسکتا ہوں مگر عام الیکشن 3 ماہ بعد ہوں یا جب بھی ہوں ہماری  جماعت  مکمل طور پر تیار ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

سپریم کورٹ نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں 90 روز میں انتخابات کرانے کا حکم دے دیا

پی پی پی کے سربراہ نے پارٹی کے تمام ونگ کے سربراہوں  کو آئندہ الیکشن کیلئے تیار رہنے کے احکامات بھی دیئے ہیں جبکہ پیپرورک  بھی ایک ہفتے میں مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے نون لیگ کی جانب سے سوچا جارہا ہے کہ عدالتی فیصلے کے خلاف کوئی قانونی اقدامات کیے جائیں۔ بینچ میں مرضی کے ججز کے خلاف بھی حکمت عملی بنائی جائے گی ۔

ذرائع نے کہا کہ نون لیگ کا دعویٰ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے کچھ عناصر اب بھی عمران خان کی حمایت کررہے ہیں جس سے عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ غیر جانبداری پر سوالات اٹھیں گے۔

متعلقہ تحاریر