آئی ایم ایف سے قرضوں کا حصول اور بین الاقوامی طاقتیں، سینیٹر رضا ربانی نے سنگین سوالات اٹھا دیئے

سیاسی ماہرین نے سینیٹر رضا ربانی اور آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کے بیانات کو بنیاد بنا کر کہا ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار قوم کے ساتھ جھوٹ بول رہے ہیں۔

سابق چیئرمین سینیٹ اور رہنما پاکستان پیپلز پارٹی سینیٹر رضا ربانی نے اپنی ہی اتحادی حکومت پر عدم اعتماد کرتے ہوئے مطالبہ کردیا۔ کہتے ہیں آئی ایم ایف کے ساتھ جو معاہدہ طے پانے جارہا ہے اس کی تفصیلات سے پہلے آگاہ کیا جائے جبکہ دوسری طرف آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ اگر سعودی عرب اور دیگر ممالک ہمیں یقین دہانی کرا دیں تو قرض قسط ریلیز کرنے کو تیار ہیں۔

پیر کے روز سینیٹر رضا ربانی کی جانب سے ایک پریس ریلیز کی صورت میں بیان جاری کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے پاؤں میں گرنے سے قبل  اور معاہدے پر دستخط کرنے سے پہلے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے ، کیونکہ آئی ایم ایف کی مدد کے بغیر چین کے علاوہ کوئی دوست ملک مدد کرنے کا تیار نہیں۔

یہ بھی پڑھیے

ن لیگ آڈیو لیکس کے ذریعے زمان پارک کو چکلا ثابت کرنے کی کوششوں میں مصروف

ازخود نوٹس کیس میں فیصلہ 2-3 سے نہیں 3-4 سے آیا تھا، مولانا فضل الرحمان

سینیٹر رضا ربانی نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ پاکستان کو ایسا کردار ادا کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے جو اس کے قومی اور اسٹریٹجک مفادات کے خلاف ہے۔  عوام کو یہ جاننے کا حق ہے کہ کیا ہمارے ایٹمی اثاثے خطرے میں ہیں ، یا چین کے ساتھ ہمارے تزویراتی تعلقات خطرے میں ہیں یا ہمیں خطے میں ایسا کردار ادا کرنے کے لیے بلایا جا رہا ہے جو سامراجی طاقت کی فوجی موجودگی کو آسان بنائے گا؟

انہوں نے مزید کہا ہے کہ یہ اور اس طرح کے دیگر سوالات پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے فلور پر وزیراعظم کے پالیسی بیان کے متقاضی ہیں۔  ٹی ٹی پی کے سوال اور دہشت گردی میں اضافے پر بھی حکومت کی طرف سے کوئی بحث یا بریفنگ نہیں ملی۔  ایسا لگتا ہے کہ پی ٹی آئی ہو یا موجودہ حکومتیں پارلیمنٹ اور آئین 1973 سے آزادی چاہتی ہیں۔

دوسری طرف پاکستان میں آئی ایم ایف کے کنٹری ڈائریکٹر نے پیر کے روز اپنے بیان میں ہے کہ پاکستان کو ادائیگیوں کے فرق کے مالیاتی توازن پر یقین دہانی کرانی ہوگی۔

آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ پاکستان کو یہ یقین دہانی کرانی ہوگی کہ اس کے بیلنس آف پیمنٹ خسارے کو جون میں ختم ہونے والے مالی سال کے لیے مکمل طور پر فنانس کیا گیا ہے۔ تبھی نئی قسط جاری کی جائے گی۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ رضا ربانی کا بیان اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ پیپلز پارٹی کو حکومت پر اعتماد نہیں رہا۔ اور آئی ایم ایف کے کنٹری ڈائریکٹر کے بیان یہ بات مزید عیاں کردی ہے کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اندھیرے میں تیر چلا رہے ہیں اور قوم کو جھوٹے دلاسے دے رہے ہیں کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل ہونے جارہی ہے۔

متعلقہ تحاریر