پنجاب اور خیبرپختونخوا میں عام انتخابات کا معاملہ مزید ایک ہفتے تک لٹک گیا
الیکشن کمیشن نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں عام انتخابات کی سیکیورٹی کیلئے ساڑھے تین لاکھ نفری طلب کی جس پر انہیں اگلے ہفتے جواب دینے کا کہنا گیا جبکہ اس سے قبل فنڈ سے متعلق سیکرٹری خزانہ نے بھی مشاورت کے لیے وقت مانگ لیا تھا
پنجاب اور خیبرپختونخوا میں عام انتخابات کا معاملہ مزید ایک ہفتے تک لٹک گیا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے سیکیورٹی کیلئے نفری طلب کرنے کے معاملے پر اگلے ہفتے پھر اجلاس ہوگا ۔
چیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان راجا کی زیر صدرات پنجاب اور خیبرپختون خوا میں عام انتخابات اور سیکیورٹی سے متعلق اجلاس ہوا جس میں سیکیورٹی امور پر بریفنگ دی گئی ۔
یہ بھی پڑھیے
الیکشن کمیشن نے پنجاب میں عام انتخابات کے لیے انتخابی شیڈول جاری کردیا
الیکشن کمیشن پاکستان کے اجلاس میں پولیس اور حساس داروں کے حکام شریک ہوئے۔ سیکیورٹی حکام نے الیکشن کمیشن کو امن و امان سے متعلق صورتحال پر بریفننگ دی ۔
الیکشن کمیشن حکام کو بریفنگ دیتے ہوئے حساس اداروں نے خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی خدشات سے متعلق آگاہ کیا اور کالعدم ٹی ٹی پی کے متحرک ہونے کا بتایا ہے ۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کیلئے ساڑھے تین لاکھ اضافی نفری مانگی ہے جس پر وزارت دفاع اور متعلقہ حکام منگل کو الیکشن کمیشن کو مزید بریفنگ دیں گے۔
اس سے قبل الیکشن کمیشن نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں عام انتخابات کیلیے 65 ارب کے فنڈز مانگے تھے تاہم وزارت خزانہ نے اس حوالے سے کوئی جواب نہیں دیا تھا ۔
الیکشن کمیشن حکام کو سیکرٹری خزانہ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مطلوبہ فنڈز مہیا کرنا وزرات خزانہ کیلئے مشکل ہے، اس سلسلے میں مشاورت کے بعد ہی حتمی جواب دیں گے۔
یاد رہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے پنجاب میں عام انتخابات کیلئے30 اپریل کی منظوری دے دی ہے۔ صدرنے تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کی مشاورت سے کیا تھا۔