پاکستان میں خوراک میں خودکفالت کے لیے چینی طرز کی فوڈ ایمرجنسی کا نفاذ ضروری ہے
پاکستان میں زرعی زمینوں پر ھر قسم کی تعمیرات پر مکمل پابندی عائد کردی جائے تاکہ ملک اجناس کے معاملے میں خود کفیل ہوجائے۔
اسلام آباد: زراعت اور دیہات کی ترقی۔ چین کی ترقی میں عوام کی خوشحالی پر مبنی پالیسیاں اہم اساس ہیں اور اس سفر میں شہری اور دیہی علاقوں کی یکساں تعمیر و ترقی کو ہمیشہ اہمیت دی گئی ہے۔ انہی پالیسیوں کے ثمرات ہیں کہ چین غربت کے مکمل خاتمے سے ایک جامع معتدل خوشحال معاشرے کی تکمیل کر چکا ہے جو یقیناً اقوام متحدہ کے 2030 کے پائیدار ترقیاتی اہداف میں شامل انسداد غربت کے ہدف کی تکمیل کی ایک اہم کڑی ثابت ہو گی۔
اس اہم سنگ میل کے حصول کے بعد دیہی امور کی توجہ غربت کے خاتمے سے مجموعی طور پر دیہی احیاء کی جانب منتقل ہو گئی ہے، جس نے دیہی علاقوں کی سماجی و اقتصادی ترقی اور دیہی صنعتوں کو ترقی سے ہمکنار کیا۔ اس ضمن میں ایک "خوبصورت چین” کے تصور کو آگے بڑھاتے ہوئے مجموعی طور پر قومی سبز ترقی، ماحولیاتی تہذیب کی تعمیر اور پائیدار ترقی کے تصورات کی روشنی میں زراعت اور دیہی علاقوں کی جدت کاری کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
آئی ایم ایف کے ڈھاکا اور کولمبو سے اسٹاف لیول معاہدے مگر اسلام آباد تاخیر کا شکار
حکومت نے بجلی صارفین ، برآمدی شعبے اور کسانوں کے لیے بجلی مزید مہنگی کردی
دیہات کو ملکی پالیسی سازی میں کس قدر نمایاں اہمیت حاصل ہے ، اس کا اندازہ یہاں سے لگایا جا سکتا ہے کہ ابھی حال ہی میں چین نے 2023 کے لئے اپنی "نمبر 1 مرکزی دستاویز” کی رونمائی کی، جس میں رواں سال بھی دیہی احیاء کو وسیع پیمانے پر فروغ دینے سے متعلق 09 اہم امور کی نشاندہی کی گئی ہے۔
قابل تحسین امر یہ ہے کہ زراعت اور دیہی علاقوں سے وابستہ کام 2003 سے لگاتار 20 سالوں سے ایجنڈے میں سرفہرست رہے ہیں۔
دستاویز میں زرعی پیداوار کو مستحکم کرنے ، اناج اور اہم زرعی مصنوعات کی فراہمی کو یقینی بنانے، زرعی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کو فروغ دینے، زرعی سائنس، ٹیکنالوجی اور سازوسامان کے لئے حمایت کو مضبوط بنانے، انسداد غربت کی کامیابیوں کو مستحکم کرنے اور وسعت دینے اور دیہی صنعتوں کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے کے لئے کوششوں میں اضافے پر زور دیا گیا ہے۔
دستاویز کے مطابق دیہی احیاء اور زراعت کی ترقی کے لیے یہ دستاویز واضح اقدامات کا تعین کرتی ہے۔ اس میں کسانوں کی آمدنی بڑھانے اور خوشحالی کی صلاحیت کو فروغ دینے، ایک خوبصورت اور ہم آہنگ دیہی علاقوں کی تعمیر کو مضبوطی سے فروغ دینے، پارٹی تنظیموں کی قیادت میں دیہی حکمرانی کے نظام کو بہتر بنانے اور پالیسی گارنٹی کو مضبوط بنانے کے لئے ساختی اور ادارہ جاتی جدت طرازی اور دیگر ضروری کاموں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
دستاویز کے مطابق دیہی علاقوں کی ترقی کے لیے چین کی چیدہ چیدہ ترجیحات میں دیہی علاقوں میں عوامی سہولیات اور بنیادی انفراسٹرکچر کی بہتری، اہم زرعی مصنوعات کی فراہمی کی ضمانت، دیہی علاقوں میں نچلی سطح پر گورننس کے نظام اور دیہی امور میں مضبوطی وغیرہ شامل ہیں ، اور اس وقت کے حالات بھی اس بات کے متقاضی ھیں کہ ھنگامی بنیادوں پر ", Grow more Food the Cry of the day”‘ کی طرز پر ایمرجنسی نافذ کی جائے اور زرعی زمینوں پر ھر قسم کی تعمیرات پر مکمل پابندی عائد کردی جائے تاکہ ملک اجناس کے معاملے میں مضبوط تر ھو جائے اور بجائے اس کے کہ ھم اجناس کی درآمد پر بہت سارا پیسہ خرچ کرتے ھیں بلکہ اجناس کی برآمدات میں اس قدر اضافہ ھو کہ اتنا زرِمبادلہ اکٹھا ھو جائے کہ ملک میں خوشحالی آجائے کہ ھر پاکستانی آسودہ حال ھو جائے اور کوئی بھی خاندان خود کشی پر مجبور نہ ھو۔