عمران خان نے ایران سعودیہ سفارتی تعلقات کی بحالی کا کریڈٹ اپنی حکومت کو دیدیا
میری حکومت نےامن اور اتحاد امت کیلیے ہماری وسیع تر شمولیت کی پالیسی کے طور پر سعودی عرب اور ایران کومذاکرات کی میز پر لانے کا قدم اٹھایا، سابق وزیراعظم نے چین کے کردار کی بھی تعریف کردی
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سعودی عرب اور ایران کے سفارتی تعلقات کی بحالی کا خیرمقدم کیا ہے۔
سابق وزیراعظم نے سعودی عرب اور ایران کو قریب کا لانے کا کریڈٹ اپنی حکومت کودیدیا۔
یہ بھی پڑھیے
سعودی آئل کمپنی آرامکو نے 161 ارب ڈالر کا ریکارڈ منافع کما کر سب کو پیچھے چھوڑ دیا
امریکی کمرشل بینک سیلیکون ویلی دیوالیہ؛ صارفین کے حقوق کے تحفظ کا اعادہ
چیئرمین تحریک انصاف نے اپنے ٹوئٹ میں لکھاکہ ہم اس پیش رفت کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ میری حکومت نےامن اور اتحاد امت کیلیے ہماری وسیع تر شمولیت کی پالیسی کے طور پر سعودی عرب اور ایران کومذاکرات کی میز پر لانے کا قدم اٹھایا، ہم اس سفارتی پیش رفت میں چین کے کردار کو سراہتے ہیں۔
We welcome this development. My govt had taken an initiative to bring KSA & Iran together for dialogue as part of our policy of wider engagement for peace & for unity of the Ummah. We appreciate China’s role in this diplomatic breakthrough.https://t.co/XSd3polNzJ
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 12, 2023
دریں اثنا سعودی وزیرخارجہ نے کہاہے کہ سعودی وزیرخارجہ فیصل بن فرحان نے کہا ہےکہ سفارتی تعلقات بحالی کا مطلب ایران سے تمام اختلافات کا خاتمہ نہیں۔
سعودی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب بات چیت کے ذریعے اختلافات حل کرنا چاہتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کا معاہدہ مشترکہ خواہشات کا عکاس ہے۔
انہوں نے کہا کہ دو ماہ میں ایران اور سعودی عرب کے سفارتی تعلقات بحال ہوجائیں گے اور سفارتی تعلقات کی بحالی کا مطلب ایران سے تمام اختلافات کا خاتمہ نہیں، ایران کی جوہری صلاحیتوں میں مسلسل اضافہ تشویش کا باعث ہے۔
سعودی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ خلیجی ممالک اور مشرق وسطیٰ کو تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں سے پاک کرنےکے مطالبےکو دہراتے ہیں لہٰذا ایران جوہری ذمہ داریوں کو پورا کرے اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون بڑھائے۔