بانی ایم کیو ایم الطاف حسین لندن میں پارٹی کی جائیداد کا مقدمہ ہار گئے
ہائی کورٹ آف جسٹس بزنس اینڈ پراپرٹی کورٹ آف انگلینڈ اینڈ ویلز نے ایم کیو ایم کی لندن میں موجودہ جائیداد پر ایم کیو ایم پاکستان کا حق تسلیم کرلیا تاہم اب مقدمے کے دوسرے حصے کی سماعت جلد ہی شروع کی جائےگی
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی الطاف حسین برطانیہ میں پارٹی کی جائیداد سے متعلق کیس ہار گئے۔ جائیداد میں پارٹی کا انٹرنیشنل سیکرٹریٹ بھی شامل ہے۔
بانی ایم کیو ایم الطاف حسین برطانیہ میں پارٹی کی جائیداد سے متعلق مقدمہ ہار گئے۔ مقدمہ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما امین الحق نے اوردیگر ٹرسٹیز دائر کیا تھا ۔
یہ بھی پڑھیے
لندن پراپرٹی کیس: کیا ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین بے گھر ہونے والے ہیں؟
ہائی کورٹ آف جسٹس بزنس اینڈ پراپرٹی کورٹ آف انگلینڈ اینڈ ویلز نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ لندن میں بانی ایم کیو ایم کی چھ جائیداد ایم کیو ایم پاکستان کی ہے ۔
بزنس اینڈ پراپرٹی کورٹ کے جج کلائیو جونز نے فیصلہ سنا تے ہوئے کہاکہ بانی ایم کیو ایم الطاف حسین نے اپنی 23 اگست کی تقریر کے بعد پارٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا ۔
عدالتی فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ جج کلائیو جونزنے ایم کیو ایم پاکستان کے حق میں فیصلہ دیا ہے۔ لندن میں ایم کیو ایم کی انٹرنیشنل سیکرٹریٹ سمیت 6 جائیدادیں ہیں۔
عدالت میں بانی ایم کیو ایم نے موقف اختیار کیا تھا کہ اصلی ایم کیو ایم ان کی ہے جو وہ چلا رہے ہیں اور وہ ایم کیوایم اصلی نہیں ہے جو فاروق ستار نے ہائی جیک کرلی ہے۔
عدالتی فیصلےکے بعد ٹرسٹیز کے کردار کا فیصلہ کیا جائے گا۔ امین الحق، اقبال حسین، طارق میر، محمد انور سمیت دیگر ٹرسٹ کا کنٹرول حاصل کرنے میں مصروف ہیں۔
کورٹ آف جسٹس بزنس اینڈ پراپرٹی کے فیصلے کا تعلق مقدمے کے پہلے حصے کے بارے میں تھا اور اب اس کے دوسرے حصے کی سماعت جلد ہی شروع کی جائےگی۔