احسن اقبال کی توشہ خانہ تحائف کی مکمل رقم کی ادائیگی بھی تنقید کا نشانہ بن گئی

وفاقی وزیر احسن نے توشہ خانہ سے لیے گئے تینوں تحائف کی مکمل قیمت ادا کر نے کے بعد بھی تنقید کا نشانہ بن گئے، سیاسی مخالفین نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ 2018 میں ایک ڈالر 110 روپے کا تھا جوکہ اب 285 روپے تک جا پہنچا ہے تو ادائیگی اس حساب سے کریں

پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما  اور وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے احسن قدم اٹھاتے ہوئے  توشہ خانے کے لیے گئے تحائف کی مکمل قیمت ادا کردی ۔

پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما اور وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن نے احسن قدم اٹھاتے ہوئے توشہ خانہ سے لیے گئے تینوں تحائف کی مکمل قیمت ادا کردی ہیں ۔

یہ بھی پڑھیے

جامعہ نعیمیہ لاہور کے مفتیان کرام نے توشہ خانہ قانون کو غیر شرعی قرار دے دیا

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی کا کہنا ہےکہ توشہ خانہ سے لیے گئے تحائف کی رضاکارانہ طور پر پوری قیمت ادا کردی۔ احسن اقبال نےسیکریٹری کابینہ ڈویژن کو خط لکھ دیا ۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ماضی میں توشہ خانہ سے حاصل کردہ تحائف کی اس وقت کے طے شدہ قواعد و ضوابط کے مطابق قیمت ادا کی،رضاکارانہ طور پر بقایا رقم بھی جمع کروادی ۔

وفاقی ‎وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ ماضی میں توشہ خانہ سے حاصل کردہ تحائف کی اصل رقم  کے بقایاجات 19 لاکھ 91 ہزار روپے رضاکارانہ طور پرجمع کروا رہا ہوں۔

خط کے متن میں کہا گیا  کہ ملکی قوانین کے تحت 2018 میں توشہ خانہ سے 15 لاکھ 50 ہزار  روپے کی رولیکس گھڑی حاصل کی اور قانون کے مطابق 3 لاکھ روپے ادا کیے ۔

احسن اقبال کے خط میں بتایا گیا ہے کہ  رولیکس گھڑی کے  بقایا 12 لاکھ 46 ہزار بھی جمع کرادیئے ہیں جبکہ 1 لاکھ 39 ہزار کا ایک قالین  قانون کے مطابق 20 ہزار کا لیا تھا ۔

قالین کے بقایا جات ایک لاکھ 19 ہزار بھی سرکاری خزانے میں جمع کروادیئے  جبکہ اس ادائیگیوں کی ضرورت نہیں تھی کیونکہ یہ قانون کے تحت تحائف لیے گئے تھے ۔

‎وزیر منصوبہ بندی  نے کہا  کہ  توشہ خانہ سے تحائف  مروجہ قوانین کے تحت حاصل کیے تھے تاہم رضاکارانہ ادائیگی کررہا ہوں تاکہ ناجائز فائدہ اٹھانے کے الزام کا خاتمہ ہو۔

دوسری جانب احسن اقبال کے سیاسی مخالفین نے  کہا ہے کہ  وفاقی وزیر کو توشہ خانہ کے تحائف کی قیمت  موجودہ ڈالر کی قیمت سے حساب سے  بقایا جات ادا کروانے چائییے  ۔

سیاسی مخالفین نے احسن اقبال کو تنقید کا نشانہ بنا یا اور کہا کہ  2018 میں ایک ڈالر  تقریباً 110 روپے کا تھا جو کہ اب 285 روپے تک جا پہنچا ہے تو ادائیگی اس حساب سے کریں۔

متعلقہ تحاریر