بول نیوز کے دفتر پر چھاپہ؛ کے یو جے، پی ایف یو جے کی مذمت، چیف جسٹس سے نوٹس کا مطالبہ
کراچی یونین آف جرنلسٹس، پاکستان یونین آف جرنلسٹ اور تحریک انصاف کے رہنماؤں نے بول نیوز کے دفتر پر کسٹم کے چھاپے کی شدید مذمت کی، کے یو جے نے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو ہراساں کرنے پر وزیر اعظم اور چیف جسٹس سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا
کراچی یونین آف جرنلسٹس (کے یو جے ) اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے نجی ٹی وی چینل بول نیوز کے دفتر پر ڈائریکٹوریٹ کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹیگیشن کی کارروائی کی مذمت کی ہے ۔
کراچی یونین آف جرنلسٹس (کے یو جے ) نے نجی ٹی وی چینل بول نیوز کے دفتر پر ڈائریکٹوریٹ کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹیگیشن کے چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ۔
یہ بھی پڑھیے
بول نیوز کے شریک چیئرمین شعیب شیخ گرفتار؛ پی ٹی آئی کی مذمت و رہائی کا مطالبہ
کے یو جے نے نجی ٹی وی چینل کے دفتر میں چھاپے کے دوران صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو ہراساں کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ میڈیا ہاؤس پر چھاپے کا نوٹس لیں۔
کراچی یونین آف جرنلسٹس کی @BOLNewsOfficial کے دفتر پر چھاپے کی مذمت ، چیف جسٹس پاکستان اور وزیراعظم میڈیا ہاوس پر وفاقی ادارے کے چھاپے کا نوٹس لیں، چھاپے کے دوران صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو ہراساں کرنا قابل مذمت اور ناقابل برداشت عمل ہے @OfficialPfuj
— Karachi Union of Journalists (@OfficialKUJ) March 13, 2023
کے یو جے کے صدر فہیم صدیقی اور جنرل سیکریٹری لیاقت علی رانا سمیت مجلس عاملہ نے جاری کردی اعلامیہ میں کہا کہ بول نیوز کے دفتر میں صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو ہراساں کرنا ناقابل برداشت عمل ہے ۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بول نیوز کے شریک چیئرمین شعیب شیخ کی گرفتاری سے متعلق تفتیش کیلئے چھاپہ ممکن ہے تاہم صحافیوں اور میڈیا ورکرز سے ڈرانا، دھمکانا اور ہراساں کرنا قابل مذمت ہے ۔
کے یو جے کے مطابق چھاپہ کے دوران صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو زبردستی عمارت سے باہر نکالنا اختیارات کے ناجائز استعمال کے زمرے میں آتا ہے، اس سے ٹی وی چینل کی نشریات خلل کا شکار ہوئیں۔
کراچی یونین آف جرنلسٹس (کے یو جے ) نے وزیراعظم شہباز شریف اور چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمرعطا بندیا سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ میڈیا ہاؤس پر پیش آنے والے اس واقعے کا کا فوری نوٹس لیں۔
دودسری جانب سابق وزیر اطلات و نشریات فواد چوہدری سمیت تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنماؤں نے بھی بول نیوز کے دفتر میں ڈائریکٹوریٹ کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹیگیشن کی کارروائی کی مذمت کی۔
فواد چوہدری نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے پیغام میں بول نیوز کے دفتر پر کسٹمز کے چھاپے کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا اپنے اختلافات پس پشت ڈال کر ان فسطائی کوششوں کے خلاف متحد ہوجائیں ۔
بول ٹی وی کو بند کرنے کی مذموم کوششوں کی مذمت کرتے ہیں، میڈیا اپنے اختلافات پس پشت ڈال کر ان فسطائ کوششوں کے خلاف متحد ہو ورنہ یہ فاشسٹ حکمران ساری صحافتی آزادیاں سلب کر لیں گے، #Bol
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) March 13, 2023
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نےکہاکہ امپورٹڈ حکومت ہر اس میڈیا کی آزاد آواز کو دبانا چاہتے ہیں، جو عوام کے سامنے سچ پیش کرتا ہے، شہباز شریف کی حکومت میں آزادی صحافت پر قدغن لگادی گئی ہے۔
پہلی شعیب شیخ کو گرفتار کیا اب بول ہیڈ آفس پر کسٹمز حکام کا چھاپہ انتقامی کاروائی ہے۔ امپورٹڈ حکومت ہر اس میڈیا کی آزاد آواز کو دبانا چاہتے ہے جو عوام کے سامنے حق اور سچ پیش کرتا ہے۔ شہباز شریف کی دور حکومت میں پاکستان میں آزادی صحافت پر قدغن لگادی گئی ہے#IllegalRaidOnBOL
— Farrukh Habib (@FarrukhHabibISF) March 13, 2023
بول نیوز کے صدر اور مینجنگ ڈاریکٹرسمیع ابراہیم نے اپنے پیغام میں ہے کہ کراچی میں سرکاری ادارے کی دفتر پر چھاپہ مارکر ہماری ٹرانسمیشن بند کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ چیف جسٹس نوٹس لیں۔
— Sami Abraham (@samiabrahim) March 14, 2023
پاکستان یونین آف جرنلسٹ کے تحت بول نیوز پر چھاپے کی خلاف احتجاج کیا گیا۔ صدر پی ایف یو جے اور سیکرٹری جنرل ارشد انصاری نے کہا کہ بول نیوز پر چھاپے کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا ۔
صدر پی ایف یوجے افضل بٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ بول نیوز کےہیڈ آفس کراچی پر کسٹم کا چھاپہ قابل مذمت ہے، شعیب شیخ کی گرفتاری کے بعد بول نیوز پر چھاپہ حکومتی بدنیتی کوظاہر کرتا ہے۔
واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ سیشن جج ضلع شرقی کے احکامات پر ڈائریکٹوریٹ کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹیگیشن کراچی نے نان کسٹم ڈیوٹی پیڈ سامان کی موجودگی کے شبہ میں بول نیوز کے ہیڈ آفس پر چھاپہ مارا ۔