نواز شریف دور میں وزیراعظم ہاؤس کی ملازمہ نسرین توشہ خانہ سے قیمتی گھڑی لے اڑیں

توشہ خانہ تفصیلات کے مطابق ملازمہ نسرین نے 13 جنوری 2015 میں 1 لاکھ 20 ہزار کی قیمتی گھڑی صرف 20 ہزار ادا کرکے حاصل کی تھی۔

ملک کے تین نامور صحافیوں اور نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی جانب سے توشہ خانہ سے تحائف حاصل کرنے کے بعد پرائم منسٹر ہاؤس کی میڈ (ملازمہ) نسرین بھی توشہ خانہ سے تحفہ حاصل کرنے والوں میں شامل ہو گئی ہیں۔

وفاقی حکومت کی جانب سے کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والی توشہ خانہ کی تفصیلات کے مطابق جہاں توشہ خانہ سے تحائف وصول کرنے والوں میں سابق صدور، سابق وزرائے اعظم، وفاقی وزرا، سرکاری افسران اور صحافیوں کے نام شامل ہیں وہیں پرائم منسٹر ہاؤس کی ملازمہ نسرین کا سامنے آگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

نگراں وزیراعلیٰ پنجاب غیرملکی دورہ کیے بغیر توشہ خانہ سے گھڑی لے اڑے

رانا جواد، سلیم بخاری اور عامر الیاس رانا بھی توشہ خانہ سے مستفید ہوئے

توشہ خانہ تفصیلات کے مطابق پرائم منسٹر ہاؤس کی ملازمہ نسرین نے نواز شریف کے دور حکومت میں 13 جنوری 2015 میں ایک کلائی گھڑی حاصل کی تھی۔ گھڑی کی اصل قیمت 1 لاکھ 20 ہزار روپے تھی جبکہ مس نسرین نے صرف 20 ہزار روپے ادا کرکے وہ گھڑی حاصل کی تھی۔

توشہ خانہ ملازمہ نسرین

واضح رہے کہ اس سے قبل توشہ خانہ کی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے والوں میں پاکستان کے تین معروف صحافی اور نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محس نقوی بھی شامل رہے ہیں۔

وفاقی حکومت نے کابینہ ڈویژن کی سرکاری ویب سائٹ پر سال 2002 سے 2023 تک کا توشہ خانہ تحائف سے متعلق ریکارڈ اپلوڈ کیا تھا جس میں بڑے بڑے چھپے رستموں کے نام سامنے آنا کا سلسلہ جاری ہے۔

متعلقہ تحاریر