کراچی میں 16 ہزار بلاکس میں سے 201 بلاکس میں لسٹنگ شروع نہیں ہو سکی، چیف شماریات

ڈاکٹر نعیم الظفر کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ کے بنیادی اعتراض میں اعتماد کا فقدان تھا۔ ہم اپنی 30 اپریل کی ڈیڈ لائن پر کام مکمل کر لیں گے۔

چیف شماریات ڈاکٹر نعیم الظفر نے کہا ہے کہ  ملک میں جہاں امن و امان کا مسئلہ ہے وہاں پولیس اور فوج مسائل کو حل کر رہے ہیں۔ پولیس، اسکولز، یونیورسٹیز اور کاروباری مراکز سمیت سب جیو ٹیگ ہورہے ہیں۔

اِن خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر نعیم الظفر نے بتایا کہ  اب تک 4 کروڑ عمارتیں جیو ٹیگ کی جا چکی ہیں، ان میں 3 کروڑ 93 لاکھ 1236 گھروں کی لسٹنگ شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیے

جیو نیوز میں تنخواہوں پر احتجاج؛ لاکھوں روپے سیلری والے اینکرز بھی پریشان

ٹرانس جینڈرز قانون میں جنس کے ازخود تعین کا اختیار غیر شرعی ہے، اسلامی نظریاتی کونسل

اُن کا کہنا تھا کہ 12 مارچ سے افراد کو گننے کا عمل شروع ہو چکا ہے، چیف مردم شماری کمشنر نے بتایا کہ  ملک میں مردم شماری کا عمل جاری ہے، خود شماری کے بعد خانہ و مردم شماری کا کام جاری ہے۔

ڈاکٹر نعیم الظفر نے کہا کہ  پورے ملک کو 1 لاکھ 85 ہزار 509 بلاکس میں تقسیم کیا گیا ہے، پہلے مرحلے میں 1 لاکھ 83 ہزار 48 بلاکس میں ہاؤس لسٹنگ شروع ہو چکی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 2664 بلاکس میں ابھی تک لسٹنگ شروع نہیں ہوئی، ایک لاکھ 67 ہزار 578 بلاکس میں لسٹنگ مکمل کر لی گئی ہے۔ سابق فاٹا کے 201 بلاکس میں امن و امان کا مسئلہ ہے۔

چیف شماریات نے بتایا کہ  ضلعی انتظامیہ، پولیس  اور فوج مل کر مسئلے کا حل نکال رہے ہیں، 4 کروڑ 72 لاکھ 13 ہزار 406 افراد کی گنتی مکمل ہو چکی ہے۔

چیف شماریات نے کہا کہ پاکستان میں پہلی بار ڈیجیٹل خانہ شماری ہو رہی ہے۔ اس مردم شماری سے اکنامک سرگرمیوں میں اضافہ اور مدد گار ثابت ہو گی۔ تین دن پہلے لکی مروت اور ٹانک میں حملے ہوئے۔  ملک کے باقی کسی حصے میں ٹیم پر کوئی حملہ نہیں ہوا۔ حکومت سندھ کا بنیادی اعتراض میں اعتماد کا فقدان تھا۔ ہم اپنی 30 اپریل کی ڈیڈ لائن پر کام مکمل کر لیں گے۔

متعلقہ تحاریر