اسحاق ڈار کو آئی ایم ایف ڈیل میں تاخیر کو ایٹمی پروگرام سے جوڑنے پر تنقید کا سامنا

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے ڈار کے بیان کو ایک اور سائفر اسٹوری تخلیق کرنے کی کوشش قرار دیدیا۔ڈار معیشت تباہ کرنے کے بعد اب ملکی سلامتی سے کھیل رہے ہیں، فواد چوہدری:شاہد خاقان عباسی نےوزیرخزانہ کے بیان کی تہہ تک جانے کا مطالبہ کردیا۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے گزشتہ روز سینیٹ سے خطاب میں آئی ایم ایف سے معاہدے میں تاخیر کو ایٹمی اور میزائل پروگرام پر دباؤ سے جوڑنے کی کوشش کی ہے جس پر انہیں تنقیدکاسامنا ہے۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے وزیرخزانہ کے بیان کو ایک اور سائفر اسٹوری تخلیق کرنے کی کوشش قرار دیدیا۔فواد چوہدری نے اسحاق ڈار کے بیان کو ملکی سلامتی سے کھیلنے کے مترادف قرار دیدیا جبکہ لیگی رہنماور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نےوزیرخزانہ کے بیان کی تہہ تک جانے کا مطالبہ کردیا۔

یہ بھی پڑھیے

جلد اقوام عالم میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرلیں گے، وزیراعظم شہباز شریف

الیکشن قریب آتے ہی کرونا سراٹھانے لگا، 30اپریل تک ماسک کی پابندی کی ہدایات جاری

 

گزشتہ روز سینیٹ اجلاس میں بیان دیتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا آئی ایم ایف دوست ملکوں کی جانب سے پاکستان کی سپورٹ کے لیے کیے گئے وعدوں کو مکمل کرنے کا کہہ رہا ہے، معاہدے میں تاخیر کی یہی وجہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے اس بار بات چیت غیرمعمولی ہے، بہت زیادہ مطالبات ہیں، ہم نے ہر چیز مکمل کر لی ہے، جیسے ہی آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ ہوگا ویب سائٹ پر ڈال دیا جائے گا۔

سینیٹر اسحاق ڈار کا کہنا تھا قومی مفاد کا تحفظ کرنا ہے، نیوکلیئر یا میزائل پروگرام پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا، کسی کو حق نہیں کہ پاکستان کو بتائے کہ وہ کس رینج کے میزائل یا ایٹمی ہتھیار رکھے۔

دوسری جانب وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈی جی کے دورے کو منفی رنگ دیا جا رہا ہے، پاکستان کا ایٹمی اور میزائل پروگرام کسی بھی دباؤ سے ماورا اور آزاد ہے۔

وزیرا عظم کا کہنا ہے کہ پاکستان کا ایٹمی اور میزائل پروگرام مکمل طور پر محفوظ، فول پروف اور قومی اثاثہ ہے، ریاست پاکستان ہر طرح سے پروگرام کی حفاظت کی ذمہ دار ہے۔

دریں اثنا پیپلزپارٹی کے سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے اپنے ٹوئٹ میں لکھاکہ  ڈار کی باتیں خطرناک ہیں۔   ایک اور سائفراسٹوری کی تیاری  کی  بو آ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  ایسا کوئی مطالبہ   مفتاح اسماعیل سے نہیں کیا گیا جب وہ آئی ایم ایف پروگرام کو دوبارہ پٹڑی پر لائے یا   پچھلی حکومتوں سے نہیں کیا گیا جب وہ آئی ایم ایف کے پاس گئے  ۔سیاستدان اپنی نااہلی چھپانے کے لیے بڑے بڑے دعوے کررہی ہیں۔

تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے اپنے ٹوئٹ میں لکھاکہ  پاکستان کی معیشت کو تباہ کرنے کے بعد اسحاق ڈار اب آئی ایم ایف پر اسٹریٹجک دفاعی ترقیاتی پروگراموں کو محدود کرنے کے مطالبات کرنے کا الزام لگا کر پاکستان کی سلامتی سے کھیل رہے ہیں، عالمی  اداروں اور یہاں تک کہ  دوستوں  کے ساتھ بھی ہمارے تعلقات انتہائی نچلی سطح پر ہیں۔

دریں اثنا سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے آج کراچی کی احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہاکہ   اسحاق ڈار نے جو بات کہی ہے اس کی تہہ تک پہنچا جائے، معیشت یہاں تک کیسے پہنچی، اس کو دیکھنے کی ضرورت ہے، جو لوگ اقتدار میں ہوتے ہیں ان کو چاہیے وہ ملک کے مفاد کا تحفظ کریں۔

متعلقہ تحاریر