ملک میں مہنگائی کا زور برقرار؛ سالانہ بنیاد پر شرح 48 فیصد تک جا پہنچی

ملک میں مہنگائی  روزانہ کی بنیاد پر  دن بدن بڑھتی جارہی ہے ۔رواں ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں مزید 0.96 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ سالانہ بنیادوں پر تقریباً48  فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی

ملک میں مہنگائی روزانہ کی بنیاد پر  دن بدن بڑھتی جارہی ہے۔ رواں ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں مزید 0.96 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ سالانہ بنیادوں پر تقریباً48  فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ۔

وفاقی ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں مزید 0.96 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ سالانہ بنیادوں پر تقریباً48فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ۔

یہ بھی پڑھیے

مالی سال کے 7 ماہ میں بڑی صنعتوں کی پیداوار 4.4فیصد گرگئی

ادارہ شماریات کے مطابق 16 مارچ کو ختم ہونے والے ہفتے میں  مہنگائی کی شرح میں صفر اعشاریہ 96 فیصد اضافہ ہوا۔ایک  ہفتے میں 28 اشیائے ضروریہ مہنگی ،11سستی ہوئیں جبکہ 12کی قیمتیں مستحکم رہی  ۔

رپورٹ کے مطابق16 مارچ 2023 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران 44 ہزار 175روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والا طبقہ مہنگائی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا جس کیلئے مہنگائی کی شرح48 فیصد رہی ۔

ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں 28 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ ٹماٹر8روپے 92 پیسےفی کلو ، 190 گرام چائے کا پیکٹ 39 روپے 67 پیسے ، آلو 2 روپے26 پیسے فی کلو مہنگا ہوا ۔

رپورٹ کے مطابق  کیلے ساڑھے سات روپے فی درجن مہنگے ہوئے۔ حالیہ ہفتے چینی 2 روپے 78 پیسے فی کلو مزید مہنگی ہوئِی ۔  بیس کلو آٹے کا تھیلا 42 روپے، اڑھائی کلوخوردنی گھی کا ڈبہ 18روپے  فی کلو مہنگا ہوا ۔

پیاز،چکن،لہسن،انڈے،ایل پی جی ،دال ماش،دال چنا،دال مسور اوردال مونگ پر مشتمل اشیاء  کے نرخوں میں کمی آئی جبکہ 12اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔

متعلقہ تحاریر