لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کی 9 مقدمات میں 27 مارچ تک  ضمانت منظور کرلی

لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے 6 مقدمات میں 10 روز جبکہ تین مقدمات میں 8 روز تک حفاظتی ضمانت منظور کرلی، عدالت نے دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج مقدمات میں حفاظتی ضمانتیں منظور کر کے 27 مارچ تک گرفتاری سے روک دیا ہے

لاہور ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان  کی 9 مقدمات میں ضمانت منظور کرتے ہوئے گرفتاری سے روک دیا ۔ سابق وزیر اعظم کی 6 مقدمات میں 10 روز جبکہ 3 کیسز میں 8 روز تک ضمانت دی ہے ۔

لاہور ہائی کورٹ میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے 9 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کے لیے درخواستیں دائر کی تھیں جس پر عدالت نے انہیں ریلیف فراہم کرتے ہوئے 27 مارچ تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا ۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان کو عدالتی ریلیف ملنے پر مریم نواز غصے سے آگ بگولہ ہو گئیں

لاہور ہائی کورٹ کے  جسٹس طارق سلیم شیخ اور جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل 2 رکنی  بینچ نے  سابق وزیر اعظم عمران خان کی  9 مقدمات میں ضمانت کے لیے دائر کی گئی درخواستوں کی سماعت کی ۔

عمران خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 5 مقدمات اسلام آباد میں اور 3 مقدمات لاہور میں درج ہیں، عمران خان متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونا چاہتے ہیں لیکن کچھ کیسز کی تفصیلات ہمارے پاس نہیں ہے۔

لاہور ہائی کورٹ  نے عمران خان کی دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج مقدمات میں حفاظتی ضمانتیں منظور کر کے لاہور ہائی کورٹ نے 27 مارچ تک گرفتار کرنے سے روک دیا ہے۔

لاہور میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج 3 مقدمات میں 27 مارچ تک حفاظتی ضمانت منظورکی گئی ہے جب کہ اسلام آباد میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج 5 مقدمات میں 24 مارچ تک حفاظتی ضمانت منظورہوئی ہے۔

دو رکنی بینچ نے عمران خان کی انسداد دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کر لی، عدالت نے اگلے جمعے تک عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔

یہ بھی پڑھیے

لاہور ہائی کورٹ نے زمان پارک آپریشن روکنے کے حکم میں مزید توسیع کردی

سابق وزیراعظم عمران خان نے دوران سماعت کہا کہ میرے خلاف اتنے مقدمات درج ہیں کہ کچھ سمجھ نہیں آرہی ہے، 6 مقدمات اور درج کریں، سنچری مکمل ہو جائے گی لیکن  یہ نان کرکٹنگ سنچری ہوگی۔

اس سے قبل عمران خان لاہور ہائی کورٹ میں پیشی کے لیے عمران خان قافلے کی صورت میں پہنچے، عدالت عالیہ میں انہیں ساڑھے پانچ بجے پیش ہونے کا حکم دیا گیا تھا تاہم وہ ساڑھے 6 بجے پہنچے ۔

متعلقہ تحاریر