کےپی ، پنجاب اور گلگت بلتستان میں زلزلے کے جھٹکے، 9 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق زلزلے کی شدت 6.8 ، گہرائی 180 کلو میٹر جبکہ زلزلے کا مرکز کوہ ہندوکش کا علاقہ تھا ، زلزلے سے سب زیادہ ضلع سوات متاثر ہوا ہے۔

منگل کی شب دارالحکومت اسلام آباد ، صوبہ پنجاب ، صوبہ خیبر پختونخوا ، گلگت بلتستان ، اور آزاد کشمیر کے بیشتر علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جس سے خوفزدہ مکین گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے اور کلمہ طیبہ کا ورد کرنے لگے ، جبکہ دور دراز کے دیہاتوں میں بھی لوگ خوفزدہ ہو گئے۔

6.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکے بنیادی طور پر راولپنڈی، اسلام آباد، مانسہرہ، ایبٹ آباد، مظفر آباد، پشاور، ہری پور، مردان، چترال، چارسدہ اور دیگر سمیت ملک کے شمالی علاقوں میں محسوس کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیے

کےپی حکومت کا احسن اقدام ، رمضان المبارک میں مفت آٹے کی فراہمی کا فیصلہ

حکومت کا پولیس اور عدالت پر مسلح جتھوں کے پرتشدد حملوں پر جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ

اب تک کی اطلاعات کے مطابق متعدد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ ایک سو سے زائد زخمی ہیں۔

6.8 شدت کے زلزلے سے سب سے زیادہ خیبر پختونخوا کے علاقے متاثر ہوئے ، خصوصی طور پر سوات میں زلزلے نے بڑی تباہی مچائی ہے۔

6.8 شدت کے طاقتور زلزلے کا مرکز کوہ ہندوکش کا علاقہ تھا، جبکہ گہرائی 180 کلو میٹر تھی۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے نے افغانستان اور ہندوستان کے کچھ حصوں کو بھی ہلا کر رکھ دیا، بشمول دارالحکومت نئی دہلی۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکز افغان قصبے جرم سے 40 کلومیٹر جنوب مشرق میں تھا۔

مختلف میڈیا چینلز کی خبروں کے مطابق طاقتور زلزلے کے نتیجے میں 9 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

سوات کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شفیع اللہ گنڈا پور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ضلع میں دو افراد جاں بحق جب کہ 150 زخمی ہوئے، انہوں نے مزید بتایا کہ زخمیوں کو طبی امداد کے لیے سیدو ٹیچنگ اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ جبکہ متاثرہ علاقوں میں کارروائیاں جاری ہیں۔

اطلاعات کے مطابق سوات میں ایک گھر کی دیوار گرنے سے 13 سالہ لڑکی جاں بحق ہوگئی۔ لڑکی کی ڈیڈ باڈی کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ سوات کے مختلف اسپتالوں کے ذرائع سے پتا چلا ہے کہ کم سے کم 150 افراد کو زخمی حالت میں لایا گیا ہے۔

ایک اور واقعے میں ایبٹ آباد کے علاقے ناریاں میں زلزلے کے جھٹکوں کے باعث کمسن بچی جاں بحق ہوگئی۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والی کمسن بچی کی شناخت صنم وحید کے نام سے ہوئی ہے ، بچی کو دل کا دورہ پڑا جس کے باعث وہ چل بسی۔

ضلع صوابی کی تحصیل ریزڑ کے گاؤں شیخ جان احمد خیل میں مکان کی چھت گرنے سے کم از کم چار افراد زخمی ہو گئے۔

اسی طرح دیر لوئر میں زلزلے کے دوران کم از کم ایک خاتون جاں بحق اور 23 دیگر افراد زخمی ہوئے۔

ریسکیو 1122 کے حکام نے بتایا کہ ضلع صوابی کے گاؤں شیخ جانا میں زلزلے کے باعث مکان کی چھت گرنے سے 65 سالہ قیصر خان، ان کی اہلیہ اور تین بچوں سمیت پانچ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال رجڑ منتقل کر دیا گیا۔

کے پی کے سینٹرل پولیس آفس کے مطابق مردان میں صدر تھانے کی حدود میں ایک شخص زخمی اور شموزئی میں دو افراد جاں بحق ہوئے۔

دوسری جانب صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ سوات کے علاقے کالام میں کرندوکے پل کے قریب لینڈ سلائیڈنگ سے مین بحرین کالام روڈ بلاک ہو گئی ہے۔

خیبر پختونخوا کے محکمہ صحت نے بھی صوبے کے تمام اسپتالوں میں میڈیکل ایمرجنسی نافذ کردی ہے جبکہ تمام عملے کو الرٹ رہنے کی ہدایات کردی ہیں۔

خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق مختلف واقعات میں 2 خواتین سمیت 5 افراد زخمی، صوابی میں چھت گرنے سے ایک شخص زخمی، لوئر دیر نرسنگ ہاسٹل میں ایک خاتون زخمی، چترال میں چھت گرنے سے ایک خاتون زخمی ، بونیر میں چھت گرنے سے ایک شخص زخمی اور مردان میں چھت گرنے سے ایک شخص شدید زخمی ہوا ہے۔

ادھر گلگت بلتستان کے پہاڑی علاقے میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جہاں لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔ تاہم فوری طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

ریسکیو 1122 نے بتایا کہ یاسین غذر میں مٹی کے تودے گرنے سے مویشیوں کے فارم کو نقصان پہنچا ہے جبکہ متعدد مویشیوں کے ہلاک ہونے کی  بھی اطلاعات ہیں۔

اس کے علاوہ گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے سرحدی علاقے کوہستان کے ہربن علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ سے شاہراہ قراقرم بند ہو گئی ہے ، جس وجہ سے دونوں طرف متعدد افراد پھنس گئے ہیں۔

این ڈی ایم اے نے اپنے ایک بیان میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے کیونکہ وہ اب بھی دور دراز علاقوں سے معلومات اکٹھی کی جارہی ہیں۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق زلزلے سے راولپنڈی کے الجنات مال اور اسلام آباد کے سیکٹر E-11 کی متعدد عمارتوں میں دراڑیں پڑ گئیں ہیں۔

وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کے ترجمان نے بتایا کہ اسلام آباد کے تمام بڑے سرکاری اسپتال میں ہائی الرٹ جاری کردیا ہے۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی ہدایت پر اسپتالوں کو الرٹ جاری کیا گیا تھا۔

وفاقی وزیر نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اور فیڈرل گورنمنٹ پولی کلینک کی انتظامیہ کو بھی اس سلسلے میں تمام ضروری انتظامات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

متعلقہ تحاریر