عمران خان کے خلاف 126 مقدمات درج ، پی ڈی ایم حکومت کا انوکھا کارنامہ

لاہور ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف کے خلاف پنجاب میں 83 جبکہ وفاق میں 43 مقدمات درج ہیں۔

لاہور ہائی کورٹ نے نیب اور محکمہ اینٹی کرپشن کو عمران خان کے خلاف 24 مارچ تک کارروائی سے روک دیا۔ پنجاب پولیس اور ایف آئی اے کی حد تک حکم امتناع واپس لے لیا۔ یہ حکم عدالت نے پی ڈی ایم حکومت کی جانب سے عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات جمع کرانے کے بعد دیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کے خلاف نیب کیسز کی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

یہ بھی پڑھیے

اوباش نوجوانوں سے سی ویو تا دو دریا سڑک کو فیملیز کیلیے نوگوایریا بنادیا

کراچی: گلستان جوہر میں مذہبی اسکالر ’ٹارگٹڈ حملے‘ میں جاں بحق

عدالت کی جانب سے رپورٹ مانگنے پر نیب کے وکیل نے رپورٹ جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی ، جبکہ سرکاری وکیل نے عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیل بیان حلفی کے ساتھ جمع کرادی۔

دوران سماعت عدالت نے پولیس اور ایف آئی اے کو عمران خان کارروائی سے روکنے کا حکم واپس لے لیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ عمران خان کے خلاف کیسز کی رپورٹ آنے کے بعد حکم امتناع کی ضرورت نہیں۔

لاہور ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف کے خلاف پنجاب میں 83 جبکہ وفاق میں 43 مقدمات درج ہیں۔ عدالت نے نیب اور اینٹی کرپشن کو عمران خان کے خلاف کارروائی سے روک دیا۔

دوران سماعت تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے سرکاری وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے پوچھا کیا رپورٹ کے ساتھ بیان حلفی لف کیا گیا ہے؟ جس پر لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیئے کہ یہ پوچھنا آپ کام نہیں بلکہ عدالت کا کام ہے۔

وفاقی حکومت کے وکیل کا اس موقع پر کہنا تھا کہ مجھے صرف 23 کیسز کی لسٹ دی گئی ہے۔ عدالت نے سرکاری وکیل کو لسٹ پر دستخط کرنے کا حکم دیا۔

اس موقع پر سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے کیسز کی فہرست دی تھی اس کی مصدقہ کاپی بھی بیان حلفی کے ساتھ جمع کروا دی گئی ہے۔

دوران سماعت عمران خان کے وکیل اظہر صدیق کا کہنا تھا کہ کل تک عمران خان کے خلاف پنجاب میں 56 اور وفاق میں 33 کیسز فائل ہوئے تھے آور آج کی تاریخ تک پنجاب میں درج مقدمات کی تعداد 84 اور وفاق میں درج مقدمات کی تعداد 43 ہو گئی ہے۔

اس پر عدالت میں موجود فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم تو سمجھتے تھے کہ 100 مقدمات ہیں یہ تو سو سے بھی زیادہ ہیں۔ لگ رہا ہے کہ عمران خان کے خلاف گھنٹوں میں کسیز درج ہو رہے ہیں۔

دوران سماعت عمران خان کے وکیل اظہر صدیق کا کہنا تھا کہ نے کہا کہ 17 فروری کو میں خود عمران خان کے خلاف نیب کیسز کی فہرست طلب کرتے ہوئے نیب کو خط لکھا تھا لیکن نیب کی بدنیتی کا عالم یہ ہے کہ ابھی تک فہرست فراہم نہیں کی گئی ہے۔ یہ ہمارا حق ہے ہمیں بتایا جائے عمران خان کے خلاف نیب میں کتنے کیسز ہیں۔

جس پر جسٹس طارق سلیم شیخ نے 24 مارچ تک نیب اور محکمکہ اینٹی کرپشن کو رپورٹ جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

اینٹی کرپشن نے بھی جواب جمع کروانے کے لیے عدالت سے مہلت مانگ لی ، جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ آج نیب اور اینٹی کرپشن تفصیلات جمع کرواتے تو کیس ختم ہو جاتا۔

متعلقہ تحاریر