آڈیوز اور ویڈیوز کی قانونی حیثیت کچھ بھی نہیں ہے، اعتزاز احسن
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ مریم نواز تحریک انصاف پر پابندی لگوا کر عمران خان کو کورٹ مارشل کروانا چاہتی ہے مگر یہ خاتون عمران خان کے لیے ایک تحفہ ثابت ہورہی ہیں
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ مریم نواز چاہتی ہے کہ عمران خان کی پارٹی پر پابندی لگا کر ختم کرو اور اسے دہشتگرد قرار دیکر کورٹ مارشل کیا جائے ۔
میڈیا سے گفتگو میں اعتزاز احسن نے کہا کہ مریم نواز عمران خان کا کورٹ مارشل چاہتی ہیں ۔ وہ چاہتی ہیں کہ عمران خا ن کی پارٹی کو دہشتگرد قرار دیکر اس پر پابندی عائد کر دی جائے ۔
یہ بھی پڑھیے
جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ اور پولیس پر حملے: پی ٹی آئی کے 316 کارکن گرفتار
عمران افضل راجا نامی ایک ٹوئٹر ہینڈل سے اعتزاز احسن کی میڈیا سے گفتگو شیئر کی۔ کیپشن میں لکھا گیا ہے کہ اعتزاز احسن نے کہا کہ آڈیوز اور ویڈیوز کی قانونی حیثیت کچھ بھی نہیں ہے ۔
“آڈیوز اور ویڈیوز کی قانونی حیثیت کچھ بھی نہیں”
اعتزاز احسن صاحب نے دو ٹوک واضح کر دیا
ساتھ ہی یہ بھی بتا دیا ان کی لائبریرین کون ہے
۔۔
مریم چاہتی ہے فوج آئے، عمران خان کا کورٹ مارشل کرے، ہمیشہ کے لیے جیل میں ڈال دے
“پھر الیکشن کروا لو”
لاڈو کی خواہشات 😆
pic.twitter.com/vBQWMnIgIm— Imran Afzal Raja (@ImranARaja1) March 22, 2023
اعتزاز احسن نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ آڈیوز اور وڈیوز کی لائبریرین ایک ہی ہے جوکہ ازخود کئی مرتبہ بتا چکی ہیں کہ ان کے پاس بہت سی آڈیوز اور وڈیوز موجود ہیں ۔
پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے کہا کہ مریم عمران خان کے خلاف سخت قانونی کارروائی چاہتی ہیں تاہم مریم نواز اور رانا ثناء اللّٰہ تحریک انصاف کےلیے ایک تحفہ ہیں۔
احسن کا کہنا تھا کہ زمان پارک میں پولیس میرے گھر میں بھی داخل ہوئی جبکہ عمران خان کی عدم موجودگی میں ان کے گھر دھاوا بولا گیا مگر نگراں حکومت کو ایسا اختیار ہی نہیں ہے ۔
پی پی رہنما نے کہا کہ اگر عمران خان نے کچھ غلط کیا ہے تو اس کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے ۔احسن اقبال نے عمران خان کی مکمل قانونی مدد کرنے کی پیشکش کی ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے گھر میں کارروائی کے وقت کوئی خواتین اہلکارموجود نہیں تھیں اور اس طرح کی کارروائیاں خلاف قانون ہیں ۔ قانون کی سراسر خلاف ورزی ہے ۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ تحریک انصاف کو اس معاملے پر لیکر عدالت سے رجوع کرنا چاہیے تاکہ آئی جی اور پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی ہو ۔ میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں۔