پنجاب الیکشن کا التواء؛ اٹارنی جنرل مستعفی، حکومتی مشکلات میں اضافہ

اٹارنی جنرل پاکستان شہزاد عطا الٰہیٰ نے صرف 50 روز میں حکومت کے ساتھ مزید کام سے معذرت کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا، ذرائع کے مطابق انہوں نے عہدہ پنجاب الیکشن ملتوی ہونے پر چھوڑا ہے

الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی ) کی جانب سے پنجاب الیکشن ملتوی کرنے کے بعد اٹارنی جنرل پاکستان (اے جی پی) شہزاد عطا الٰہیٰ بھی اپنے عہدے مستعفی ہوگئے جس کے بعد حکومتی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق اٹارنی جنرل پاکستان (اے جی پی) نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے استعفیٰ ذاتی وجوہات کی بنا پر دیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

نون لیگ اتحادیوں کی بھر پور مخالفت کے باجود پی ٹی آئی پر پابندی لگانے پر بضد

اٹارنی جنرل شہزاد عطا الہیٰ اپنا استعفیٰ وفاقی حکومت کو بھجوا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے پنجاب الیکشن ملتوی ہونے پر استعفیٰ دیا ہے ۔ اے جی پی شہزاد عطا نے 2  فروری  کو اپنے عہدے کا چارج سنبھالا تھا تاہم انہوں ںے صرف 50 روز کے اندر اپنے عہدہ چھوڑ دیا ہے ۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کے جانب سے پنجاب الیکشن ملتوی کرنے کے بعد اٹارنی جنرل پاکستان کا استعفیٰ حکومت کے لیے ایک دھچکا ثابت ہوگا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے مالی مشکلات اور سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر پنجاب الیکشن ملتوی کرنے کے فیصلے پر تحریک انصاف نے عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے ۔

پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے بتایا کہ عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں الیکشن ملتوی کرنے کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے سے آئین و قانون کی دھجیاں اڑا دی ہیں مگر یاد رہے کہ آئین کے بغیر پاکستان کی تصور بھی محال ہے ۔

سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودہری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے پانچوں ارکان پر غداری کا مقدمہ چلایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے اور عدالت سے استدعا کرے گے کہ پنجاب الیکشن 30 اپریل کو ہی کروائے جائیں۔

فواد چوہدری نے کہا تھا کہ پارلیمنٹ میں حکومت کی جانب سے پنجاب میں الیکشن ملتوی کرنے کی باتیں کی جارہی تھی جس کے بعد چند گھنٹے بعد الیکشن کمیشن نے حکومتی ایما پر انتخابات ملتوی کردیئے ۔

یہ بھی پڑھیے

سپریم کورٹ بار اور لاہور ہائیکورٹ بار نے پنجاب میں الیکشن کا التوا مسترد کردیا

یاد رہے کہ اٹارنی جنرل شہزاد عطا الہیٰ سے قبل اے جی پی اوشتر اوصاف بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے چکے ہیں، موجودہ حکومت کے 2 اٹارنی جنرل اختلافات کی وجہ سے پی ڈی ایم حکومت سے علیحدہ ہوئے ۔

متعلقہ تحاریر