حکومت کا ڈیجیٹل مردم شماری کی آڑ میں کراچی کی آبادی مزید کم دکھانے پلان

مردم شماری کے چیف کمشنر ڈاکٹر نعیم ظفر کا کہنا ہے کہ سندھ میں 31 ملین سے زائد افراد کی گنتی ہو چکی ہے جبکہ کراچی میں 8.5 ملین افراد کو شمار کیا گیا ہے۔

پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (پی بی ایس) کے ایک اہلکار  نے کہا ہے کہ سندھ میں مردم شماری کا 60 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے ، پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کرنے والی ٹیموں نے اب تک صوبے میں 31 ملین سے زیادہ افراد کی گنتی کرلی  ہے ، جن میں سے 8.5 ملین صرف کراچی میں رہ رہے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس کا مطلب کا حکومت نے ایک مرتبہ پھر سے دھاندلی کا سہارا لیتے ہوئے کراچی کی آبادی کم ظاہر کرکے یہاں کے شہریوں کے حقوق مارنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ہفتے کے روز مردم شماری کے چیف کمشنر ڈاکٹر نعیم ظفر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ لوگوں کو اس علاقے یا شہر میں شمار کیا جائے گا جہاں وہ رہتے ہیں اور جن کے وسائل وہ استعمال کرتے ہیں، اس بات سے قطع نظر کہ ان کا شناختی کارڈ کہاں کا بنا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ممنوعہ فنڈنگ کیس؛ پی ٹی آئی نے ای سی پی کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا

ہوٹل مالکان کی چاندنی؛ لاہور ہائیکورٹ نے رات بھر کاروبار کی اجازت دے دی

مردم شماری کے چیف کمشنر ڈاکٹر نعیم ظفر نے ملک بھر میں بیک وقت چلنے والے بہت بڑے کام کے بارے میں "کچھ افواہوں” کی بھی تردید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پی بی ایس کو ابتدائی دنوں میں کچھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا تاہم انہوں نے ان مشکلات کی تفصیلات میڈیا سے شیئر نہیں کیں۔

انہوں نے بتایا کہ صوبائی حکومتوں کو ان کے مطالبے کے مطابق "ڈیجیٹل مردم شماری مانیٹرنگ ڈیش بورڈز” تک رسائی دی گئی ہے۔

ڈاکٹر نعیم ظفر کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس تقریباً 9.7 ملین گھرانے درج ہیں۔ پی بی ایس کو اب تک موصول ہونے والے ڈیٹا کے مطابق 6.1 ملین سے زائد گھرانوں کا ڈیجیٹل مردم شماری میں شمار ہوچکا ہے۔ جبکہ باقی کے لیے کارروائی جاری ہے۔ اب تک، ہم سندھ میں 31.39 ملین افراد کو گنا جا چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے نہ صرف لوگوں کی گنتی کی ہے یا ڈیٹا اکٹھا کیا ہے بلکہ ہر وہ چیز بھی جو سماجی و اقتصادیات سے متعلق تھی۔

چیف مردم شماری کمشنر کی طرف سے دی جانے والی پریزنٹیشن سے پتہ چلتا ہے کہ سندھ میں اب تک 31.39 ملین افراد کی گنتی کی گئی ہے، جن میں سے 16.4 ملین مرد، 14.98 ملین خواتین اور 1496 خواجہ سراء ہیں۔

کراچی سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں مردم شماری کے چیف کمشنر کا کہنا تھا کہ اب تک موصول ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق 85 لاکھ لوگ میٹروپولیٹن سٹی میں رہتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر