پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس: پی ٹی آئی سینیٹرز کی شرکت ، ڈیزل اور گھڑی چور کے نعرے

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تحریک انصاف کے سینیٹرز نے ایوان میں ڈیزل ڈیزل کے نعرے لگائے اور جواب میں حکومتی سینیٹرز نے گھڑی چور کے جوابی نعرے لگائے۔

اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کی زیر صدارت پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہوا۔ جس کے آغاز میں اپوزیشن جماعت پی ٹی آئی کے سینیٹرز نے نعرے بازی کی۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صحافیوں نے میڈیا پر تشدد اور مقدمات کے خلاف واک آؤٹ کیا۔

پی ٹی آئی سینیٹر شہزاد وسیم نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ملک میں آزاد آوازوں کا گلا دبایا جارہا ہے، قومی اسمبلی کا ایوان مکمل نہیں ہے۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پی ٹی آئی رہنما شہزاد وسیم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سے جانے کے بعد آج ہم پارلیمنٹ میں آئے ہیں، پی ٹی آئی آج تمام ایشوز پر بات کرے گی، یوم پاکستان کے دن آئین کی بےحرمتی کی گئی، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صحافیوں نے بائیکاٹ آج ملک میں صحافیوں کےحقوق بھی پامال ہورہےہیں۔

یہ بھی پڑھیے 

عمران خان کی حاضری فائنل گم کرنے والے پولیس افسر کا بلوچستان تبادلہ

چیف جسٹس کے اختیارات کو ریگولیٹ کرنے کی ضرورت ہے، ازخود نوٹس کا اختلافی فیصلہ جاری

شہزاد وسیم نے مزید کہا کہ ملک میں سیکیورٹی کی صورتحال خراب ہے، الیکشن کمیشن نے کہا سیکیورٹی معاملات درست نہیں، الیکشن پی ٹی آئی کا نہیں، ریاست کا معاملہ ہے، الیکشن مرضی سے ہونے ہیں یا آئین کے مطابق اس کا جواب دیا جائے۔

سینیٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ اداروں کو مضبوط کرنے کیلئے فیصلوں کو تسلیم کرنا ہوگا، بےنظیر کی شہادت ہوئی، دہشت گردی عروج پر تھی، دہشت گردی کے باوجود انتخابات ہوئے تھے تاہم اب الیکشن کمیشن نے انتخابات ملتوی کردیئے، الیکشن کمیشن پرتنقید کریں تو کہتےہیں توہین ہورہی ہے، کام ٹھیک نہ کیا جائے تو تنقید ہوتی ہے، جہاں جمہوری رویہ ہو وہاں الیکشن سے بھاگا نہیں جاتا۔

انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے،اراکین سےزیادہ احترام کوئی نہیں کرسکتا لیکن اراکین پارلیمنٹ کی روحیں بھی زخمی ہیں، ہمارے لوگوں کو پکڑ کرتشدد کا نشانہ بنایا گیا، کسی بھی پارٹی کی میراث کارکن ہوتے ہیں، تاریخ کے کٹہرے میں ایک دن سب کو کھڑا ہونا پڑتا ہے، تاریخ اصل چہرہ دنیا کے سامنے لےآتی ہے۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تحریک انصاف کے سینیٹرز نے ایوان میں ڈیزل ڈیزل کے نعرے لگائے اور جواب میں حکومتی سینیٹرز نے گھڑی چور کے جوابی نعرے لگائے جس سے ایوان میں شور شرابا ہوگیا۔ جس کے بعد پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 10 اپریل تک ملتوی کردیا گیا۔

یاد رہے کہ پاکستان کی پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج پیر کی سہہ پہر سے اسلام آباد میں دوبارہ شروع ہوا تھا جس کے ساتھ ہی وفاقی دارالحکومت میں سیاسی گہماگہمی عروج پر پہنچ گئی ہے۔

سینیٹ یعنی ایوان بالا میں اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے گذشتہ بدھ کو مشترکہ اجلاس کے پہلے روز کارروائی کا بائیکاٹ کیا تھا ، آج انہوں نے بھی اجلاس میں شرکت کا اعلان کیا ہے۔ پی ٹی آئی اس سے پہلے پارلیمنٹ ہاوس میں اپنا ایک مشاورتی اجلاس منعقد کیا ، جس میں ایوان میں اپنائی جانے والی حکمت عملی طے کی۔

متعلقہ تحاریر