صدر عارف علوی نے انتخابات ملتوی اور مارشل لاء کے خدشات کا اظہار کردیا

سینئر صحافی حامد میر کو ایک انٹرویو میں صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ 6 ماہ قبل عمران خان کو بتادیا تھا اکتوبر میں الیکشن ناممکن ہوتے نظر آرہے ہیں، ملکی سیاسی صورتحال سے میں غیر جمہوری طاقتیں فائدہ اٹھائیں گی

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک میں اکتوبر2023 کے عام انتخابات ملتوی ہونے کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دعا ہے کہ اللہ رحم کرے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی ایک تازہ ٹی وی انٹرویو میں کہا ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ ملک میں اکتوبر 2023 میں عام انتخابات کا انعقاد نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے

انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہوجائے تو شیڈول آگے پیچھے کرنے کا اختیار ہے، وکیل الیکشن کمیشن

جیو نیوز کے پروگرام کیپیتل ٹاک میں سینئر صحافی اور اینکر پرسن حامد میر کے ایک سوال کے جواب میں صدر مملکت عارف علوی نے اکتوبر میں عام انتخابات ملتوی ہونے کا خدشہ ظاہر کیا۔

سینئر صحافی حامد میر نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے صدر مملکت کے انٹرویو کا ایک کلپ شیئر کیا جس عارف علوی نے کہا ہے کہ ملک میں آئین خطرے میں ہے ۔

صدر عارف علوی نے اپنے انٹرویو کہا کہ ملکی آئین خطرے میں ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے عمران خان کو 5 ماہ قبل بتایا تھا کہ اکتوبر کے الیکشن خطرے میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل سے قبل میں نے پارٹی چیئرمین عمران خان کو آگاہ کیا تھا کہ مجھے لگتا ہے اکتوبر میں عام انتخابات نہیں ہونگے۔

صدر مملکت سپریم کورٹ کے ججز کے تنازعات سے متعلق کہا کہ دعا کرتا ہوں کے ججز آپس میں اشتراک پیدا کریں، یہ انتہائی ضروری بات ہے۔

عارف علوی نے کہا کہ ججز کی آپس میں نااتفاقیاں سامنے آتی ہیں تواس سے ان کے فیصلوں پر انگلیاں اٹھتی ہیں اور  عوام بھی آپس میں لڑتی ہے۔

صدر پاکستان نے مارشل لاء کا خطرہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں خطرات منڈالا رہے ہیں، جب جمہوری قوتیں اپس میں لڑیں تو اس سے غیر جمہوری طاقتیں فائدہ اٹھاتی ہیں۔

متعلقہ تحاریر