ملک میں پانی کی شدید قلت؛ ارسا کا اہم ترین اجلاس کل ہوگا

حالیہ سیلاب کے چند ماہ بعد ملک میں پانی کی قلت سامنے آگئی، چیئرمین ارسا کل اہم اجلاس کی صدارت کریں گے جس میں تمام صوبائی حکام شریک ہونگے اور دستیاب پانی کا تخمینہ لگائیں گے   

انڈس ریور سسٹم اتھارٹی نے ملک میں پانی کی شدید قلت کا امکان ظاہر کیا ہے۔ ارسا حکام کے مطابق اگلے خریف سیزن میں ملک میں پانی کی کمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) حالیہ سیلاب کے بعد یکم اپریل سے شروع ہونے والے خریف سیزن میں پانی کی قلت کا امکان ظاہر کیاگیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

ملکی بڑے آبی ذخائر میں پانی کی آمد میں 40 سے 45 فیصد کمی ریکارڈ

انگریزی اخبار ڈان نیوز نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ارسا نے پنجاب اور سندھ کے مابین پانی کی قلت کے باعظ تنازعات حل کرنے کے لیے کل بروز تیس مارچ کو اجلاس طلب کیا ہے ۔

اجلاس میں واپڈا، پنجاب اور سمدھ کے نمائندے اور دیگر استیک ہولدڑ شریک ہونگے تاکہ دستیاب پانی کا تخمینہ لگایا جاسکے۔

حالیہ سیلاب کے نتیجے میں زمینوں کا بڑا حصہ زیر آب آنے کے صرف چند ماہ بعد یکم اپریل سے شروع ہونے والے خریف کے سیزن میں ملک ’بڑے پیمانے پر پانی کی قلت پیدا ہورہی ہے۔

اخبار نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ پانی کی نقل و حمل کے نقصانات پر دو بڑے اسٹیک ہولڈرز، سندھ اور پنجاب کا مؤقف ایک دوسرے سے مختلف ہے ۔

پنجاب کا خیال ہے کہ ربیع کے موسم میں سپر فلڈ میں کھیتوں میں پانی کی بڑی مقدار کو دیکھتے ہوئے، جو کہ ابھی ختم ہوا ہے، نظام کے نقصانات یا نقل و حمل کے نقصانات تقریباً 7pc اور 8pc تھے جبکہ سندھ کا اصرار ہے کہ نظام کے نقصانات 35pc اور 40pc کے درمیان ہیں ۔

یہ بھی پڑھیے

دریائے سندھ میں پانی کی شدید کمی ، سکھر بیراج میں خوفناک صورتحال برقرار

ڈان نیوز نے رپورٹ کیا کہ سندھ حکومت 1991 کے پانی کی تقسیم کے معاہدے کے پیرا 2 کے تحت پانی کی تقسیم کا مطالبہ کرے گی لیکن ارسا پانی کی قلت کو پورا کرنے کے لیے تقسیم کے لیے تین درجاتی فارمولے کو جاری رکھے گی۔

چیئرمین ارسا کی زیر صدارت اجلاس میں چاروں صوبائی ممبران، صوبائی آبپاشی سیکرٹریز اور واپڈا، صوبوں اور میٹ آفس کے تکنیکی ماہرین طور پر شرکت کریں گے۔

متعلقہ تحاریر