جسٹس مندوخیل کا انکار: پنجاب،کے پی کے الیکشن التوا کیس سننے والا بینچ پھر ٹوٹ گیا

میں بینچ کا رکن تھا، گزشتہ روز کا حکم نامہ تحریر کرتے وقت میرے ساتھ مشاورت نہیں کی گئی، میں سمجھتا ہوں کہ میں بینچ میں مس فٹ ہوں، اللہ ہمارے ادارے پر رحم فرمائے، جسٹس جمال مندوخیل

پنجاب اور خیبر پختونخوا الیکشن التوا کیس میں سپریم کورٹ کا بینچ ایک مرتبہ پھر ٹوٹ گیا۔ گزشتہ روز کے عدالتی حکم نامے پر مشاورت میں شریک نہ کرنے پر جسٹس جمال مندوخیل نے بینچ کا حصہ بننے سے معذرت کرلی ۔

جسٹس جمال مندوخیل کی معذرت کے بعد بینچ ایک بار پھر ٹوٹ گیا ہے، گزشتہ روز بھی 5 رکنی بینچ میں شامل جسٹس امین الدین بینچ سے علیحدہ ہوگئے تھے جس کے بعد آج  باقی ججز پر مشتمل بینچ نے کیس کی سماعت کرنا تھی۔

یہ بھی پڑھیے

سپریم کورٹ: جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا فیصلہ 5رکنی عدالتی حکم کی خلاف ورزی قرار

سپریم کورٹ میں حافظ قرآن کو 20 اضافی نمبر دینے کے کیس کا اختلافی نوٹ جاری

آج چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ سماعت کے لیےکمرہ عدالت پہنچا، بینچ میں جسٹس اعجازالاحسن، جسٹس منیب اختر اور جسٹس جمال مندوخیل شامل تھے۔

اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان روسٹرم پر آئے تو چیف جسٹس نےکہا کہ اٹارنی جنرل صاحب، آپ سے  پہلے جسٹس جمال مندوخیل کچھ کہنا چاہتے ہیں۔

اس موقع پر جسٹس جمال مندوخیل نے کیس سننے سے معذرت کرلی، ان کا کہنا تھا کہ جسٹس امین الدین نے کیس سننے سے معذرت کی، جسٹس امین الدین کے فیصلے کے بعد حکم نامےکا انتظار تھا، مجھے عدالتی حکم نامہ کل گھر میں موصول ہوا۔ حکم نامے پر میں الگ سے اختلافی نوٹ تحریک کیا ہے۔ اٹارنی  اجنرل صاحب اختلافی نوٹ پڑھ کرسنائیں۔

جسٹس جمال مندوخیل کے حکم پر اٹارنی جنرل نے ان کا اختلاف نوٹ پڑھ کر سنایا۔جسٹس  جمال مندوخیل نے اپنے اختلافی نوٹ میں لکھا ہے کہ”میں بینچ کا رکن تھا، فیصلہ تحریر کرتے وقت میرے ساتھ مشاورت نہیں کی گئی، میں سمجھتا ہوں کہ میں بینچ میں مس فٹ ہوں، دعا ہے اس کیس میں جو بھی بینچ ہو، ایسا فیصلہ آئے جو سب کو قبول ہو، اللہ ہمارے ادارے پر رحم فرمائے، میں اور  تمام ساتھی ججز آئین کے پابند ہیں“۔

اس موقع پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے جسٹس جمال مندوخیل کو بات کرنے سے روک تے ہوئےکہا”آپ کا بہت بہت شکریہ، اس کیس میں بینچ کی تشکیل سے متعلق جو بھی فیصلہ آئے گا، وہ عدالت میں سنایاجائے گا“۔

متعلقہ تحاریر