مہنگائی کا جن بے قابو؛ ایک سال میں مہنگائی 47 فیصد بڑھ گئی

ادارہ شماریات کے مطابق کھانے پینے کی اشیاء 47، تعلیم 7 اور صحت کی سہولیات میںڈھائی فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ مشروبات اور سگریٹس کی قیمتوں میں 140 فیصد اضآفہ ہوا

ملک میں مہنگائی کا جن قابوسے باہر ہوگیا ہے۔ ایک سال میں اشیائے خو و نوش 47 فیصد مہنگی ہوئی جبکہ تعلیم 7 فیصد اور صحت کی سہولیات ڈھائی فیصد مہنگی ہوگئی ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ مارچ میں مہنگائی کی شرح میں 3.72 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ سالانہ شرح 35.37 فیصد تک پہنچ گئی۔

یہ بھی پڑھیے

مہنگائی کی شرح میں معمولی کمی مگر طلب و رسد کے فرق سے مزید اضافہ متوقع

ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق جولائی تا مارچ مہنگائی کی اوسط شرح 27.26 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ گزشتہ  سال مارچ میں مہنگائی کی شرح 12.7 فیصد تھی۔

پی بی ایس کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ مارچ میں شہروں میں مہنگائی کی شرح میں 3.9 فیصد کا اضافہ ہوا، شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح 33 فیصد تک پہنچ گئی۔

ادارہ سماریات کے مطابق  دیہی علاقوں میں مہنگائی کی شرح میں 3.5 فیصد کا اضافہ ہوا، دیہی علاقوں میں مہنگائی کی شرح 38.9 فیصد تک پہنچ گئی۔

پی بی ایس نے بتایا کہ فروٹ، سبزیاں، مشروبات، آٹا، گندم، گھی اور خوردنی تیل مہنگی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں۔  کپڑے، گھریلو سامان، گاڑیاں، بجلی، برقی آلات اور پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہوئیں۔

رپورٹ کے مطابق ایک سال میں ایک سال میں خوراک 47 ، ٹرانسپورٹ کرائے 55، مشروبات اور تمباکو 140 فیصد مہنگے ہوگئے ہیں۔

پی بی ایس نے بتایا کہ تفریحی سہولیات 51 فیصد، ریسٹورنٹ اور ہوٹل چارجز 38 فیصد بڑھ گئے، تعلیم 7 فیصد اور صحت کی سہولیات ڈھائی فیصد مہنگی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

رمضان سے قبل مہنگائی کا جن آزاد، کراچی کے شہری سب سے مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور

رپورٹ کے مطابق پانی، بجلی اور گیس چارجز ساڑھے 17، کپڑے اور جوتے 22 فیصد تک مہنگے ہوئے، گزشتہ ماہ سگریٹ 74 فیصد، چائے 28 فیصد، پھل 20 فیصد مہنگے ہوگئے۔

گزشتہ ماہ کوکنگ آئل 7 فیصد، سبزیاں 6 فیصد، گھی 5 فیصد، دودھ 4.5 فیصد مہنگا ہوا۔ اس دوران کپڑے 13 فیصد، گاڑیاں 7 فیصد، بجلی ٹیرف 6 فیصد سے زیادہ بڑھ گیا۔

متعلقہ تحاریر