عوامی حقوق کا نگبہان مسابقتی کمیشن غیر فعال؛ ارکان کی تقرری وزارت خزانہ کی سستی کی نظر ہوگئی
عوام کے استحصال کرنے والوں کے خلاف ایکشن لینے والا اہم ترین ادارہ مسابقتی کمیشن گزشتہ ایک سال سے غیر فعال ہوچکا ہے جبکہ حکومت کی عدم توجہ کی وجہ سے وزارت خزانہ نے تاحال ارکان کی تقرری بھی نہیں کی
عوامی حقوق کا نگبہان قومی مسابقتی کمیشن گزشتہ ایک سال سے مسلسل غیر فعال ہوگیا ہے جبکہ وزارت خزانہ بھی بورڈ ارکان کی تقرری کے لیے سست روی کا شکار ہوچکا ہے۔
پاکستان میں اجارہ داریوں اور کاروبار میں ناجائز منافع خوروں اور گٹھ جوڑ کرکے عوام کے استحصال کرنے والوں کے خلاف ایکشن لینے والا اہم ترین ادارہ مسابقتی کمیشن گزشتہ ایک سال سے غیر فعال ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
رواں سال پاکستان کی شرح نمو 6 فیصد سے کم ہوکر 0.6 فیصد رہنے کا امکان ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک
چیئرمین پرسن مسابقتی کمیشن راحت کونین نے نیوز 360 کو بتایا کہ مسابقتی کمیشن کا بورڈ 5 سے 7 ممبرات پر مشتمل ہوسکتا ہے۔ کمیشن کے بورڈ میں زیادہ عرصے ممبران رہے ہیں۔
راحت کونین کا کہنا تھاکہ ایک سال پہلے 31 مارچ 2022 کو دو ممبران کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں کی گئی۔ ایک بورڈ ممبر مجتبی لودھی سیکوریٹی اینڈ ایکس چینج کمیشن میں چلے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں وزارت خزانہ نے اشتہارات جاری کیے ہیں لیکن اب تک بھرتیوں کا پراسیس مکمل نہیں ہوسکا۔
وزارت خزانہ کے ذرائع نے نیوز 360 کو بتایا کہ مسابقتی کمیشن کے بورڈ ممبران کی تقرری میں مسلسل تاخیر ہو رہی ہے۔ وزارت خزانہ 15 مئی 2022 کو ایک ممبر اور 6 دسمبر 2022 کو 2 ممبران جبکہ 5 فروری 2023 کو ایک مزید ممبر کی تقرر کے لیے اشتہارات دے چکی ہے۔
مجموعی طور پر مسابقتی کمیشن میں 4 ممبران کی تقرری کے لیے اشتہارات دیئے جاچکے ہیں لیکن اب تک پراسیسنگ بہت سست ہے۔