پاکستان کی مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی حملے کی مذمت، عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ
دفتر خارجہ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بے گناہ فلسطینیوں کی جانوں کے تحفظ اور بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کو برقرار رکھنے کے لیے فوری اقدام کرے
پاکستان نے مسجد الاقصیٰ پر اسرائیلی حملے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی افواج کے اس اقدام سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے مسجد الاقصیٰ پر اسرائیلی حملے کی پرزور مذمت کی، انہوں نے کہا کہ اسرائیلی افواج کے اس اقدام سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستانی معیشت کی بحالی کیلئے سعودیہ کا 2 ارب ڈالر دینے کا اشارہ
انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بے گناہ فلسطینیوں کی جانوں کے تحفظ اور بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کو برقرار رکھنے کے لیے فوری اقدام کرے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے افسوس کا اظہار کیا اور خاص طور پر رمضان کے مقدس مہینے میں اسرائیلی فورسز کی طرف سے نمازیوں پر حملے کی مذمت کی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے اسرائیل کے خلاف پاکستان کے غیر تبدیل شدہ مؤقف کا اعادہ کیا اور اس بات کی تصدیق کی کہ دونوں ممالک کے درمیان کوئی سفارتی یا تجارتی تعلقات نہیں ہیں۔
یاد رہے کہ پیر اور منگل کی درمیانی شب مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی فوج کے حملے کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔
اس واقعے نے مقبوضہ مغربی کنارے میں احتجاج کو جنم دیا اور اسرائیلی فوج نے کہا کہ جنوبی قصبوں میں سائرن بجنے کے بعد غزہ سے اسرائیل کی جانب نو راکٹ فائر کیے گئے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان نے برطانوی وزیر داخلہ سویلا برورمین کی جانب سے پاکستانی مردوں کے حوالے سے کیے گئے تبصروں پر بھی ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں امتیازی اور غیر اخلاقی قرار دیا۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ متنازعہ بیان نے صورتحال کی مسخ شدہ تصویر بنائی اور برٹش پاکستانیوں کو الگ کرنے اور ان میں فرق کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔