پی آئی اے کا جعل سازی سے آمدنی میں اضافہ ظاہر کرنے کا انکشاف
پی آئی اے کی سال 2021۔2022 کی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ حکومت کی جانب سے ریٹائرڈ ملازمین کے لیے جاری کیے گئے فنڈز کو قومی ایئر لائن نے اپنی آمدنی میں غیر قانونی طور پر ظاہر کیا گیا تھا

پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) نے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آمدنی میں اضافے کے طور پر 8.5 بلین روپے کی گرانٹ ظاہر کی۔
ایک آڈٹ رپورٹ کے پی آئی اے کی جانب سے ظاہر کی گئی گرانٹ وفاقی حکومت کی جانب سے رضاکارانہ طور پر ریٹائر ہونے والے ملازمین کے زیر التواء واجبات کی ادائیگی کے لیے جاری کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیے
400ارب روپے خسارے کا شکار پی آئی اے کا تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کا اعلان
آڈیٹر جنرل آف پاکستان (اے جی پی) نے رضاکارانہ علیحدگی اسکیم (VSS) کی گرانٹ کو دوسرے مقاصد کے لیے استعمال کرنے پر بھی اعتراض کیاہے۔
ذرائع کے مطابق گرانٹ کو دوسرے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا انکشاف 2021-22 کے آڈٹ میں کیا گیا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارت خزانہ کی منظوری کے بغیر گرانٹ کو آمدنی قرار دینا متعلقہ قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ اور وزارت خزانہ کے درمیان خط و کتابت کا ریکارڈ بھی فراہم نہیں کیا گیا۔ انتظامیہ نے صرف اکاؤنٹنگ کے تمام اصولوں اور معیارات کے مشاہدے کی تفصیلات فراہم کیں۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان (اے جی پی) پی آئی اے انتظامیہ کو ہدایت کی گئی کہ وہ تصدیق شدہ آڈٹ کے ذریعے اپنی پوزیشن واضح کرے۔