قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹیوں کا پنجاب انتخابات کے لیے فنڈز کی فراہمی سے معذرت

عائشہ غوث پاشا کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس مختص بجٹ کے علاوہ اضافی فنڈز دستیاب نہیں ہیں، اضافی فنڈز فراہم کیے تو یہ آئی ایم ایف پروگرام سے تجاوز ہوگا۔

قومی اسمبلی اور سینیٹ کی خزانہ کمیٹیوں نے پنجاب اور خیبر پختونخوا (کے پی) میں الیکشن کے لیے فنڈ دینے کا بل مسترد کردیا۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اور سینیٹ کی خزانہ کمیٹیوں کے اجلاس میں وزارت خزانہ نے پنجاب میں انتخابات کے لیے فنڈز کی فراہمی سے معذرت کرلی۔ وزیرِ مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا پاکستان آئی ایم ایف کے سخت پروگرام میں ہے، ہمیں فنڈز کی قلت اور بھاری خسارے کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے پر جلد دستخط ہوجائیں گے، آئی ایم ایف

درآمد پر پابندی سے بڑے پیمانے پر بے روزگاری کا خدشہ ہے، صدر او آئی سی سی آئی

پنجاب اور خیبرپختونخوا میں الیکشن کے لیے فنڈ دینے کا بل دونوں ایوانوں کی قائمہ کمیٹیوں سے مسترد کیا گیا یے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا قیصر احمد شیخ کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں منی بل کو اتفاق رائے سے مسترد کردیا گیا۔

اجلاس میں وزارت خزانہ نے پنجاب میں انتخابات کے لیے فنڈز کی فراہمی سے معذرت کرلی۔ اجلاس میں وزیرِ مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ پاکستان آئی ایم ایف کے سخت پروگرام میں ہے، ہمیں فنڈز کی قلت اور بھاری خسارے کا سامنا ہے۔

عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ ہمارے پاس مختص بجٹ کے علاوہ اضافی فنڈز دستیاب نہیں ہیں، اضافی فنڈز فراہم کیے تو یہ آئی ایم ایف پروگرام سے تجاوز ہوگا، آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ خسارے تک محدود رہنا چاہتے ہیں۔ کمیٹی نے اتفاق رائے سے بل مسترد کر دیا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ میں بھی منی بل 2023 پر غور کیا گیا، سینیٹر محسن عزیز نے کہا کنسولیڈیٹڈ فنڈ سے رقم دی جاتی ہے اور پہلی دفعہ منی بل لایا گیا ہے، آئی ایم ایف کا اگر کوئی مطالبہ ہے تو ہمیں یہ بتایا جائے، فنڈز فراہم کئے جانے چاہیے یہ منی بل نہیں ہے، سینیٹ کی خزانہ کمیٹی نے بھی منی بل کو کثرت رائے مسترد کردیا۔

متعلقہ تحاریر