قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ کے فیصلوں پر نظرثانی اور نیب ترمیم کا بل منظور کرلیا
قومی اسمبلی کے ہنگامی اجلاس میں سپریم کورٹ کے فیصلوں پر نظر ثانی، ڈیم فنڈ کی قومی خزانے میں واپسی اور نیب قوانین میں ترمیم کے بلز اکثریت سے منظور کرلیے گئے ہیں
قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ کے فیصلوں سے متعلق نظرثانی بل کثرت رائے سے منظور کرلیا جبکہ نیب قوانین میں ترمیم ڈیم فنڈ کی رقم قومی خزانے میں جمع کروانے کی قرارداد منظور کرلی گئیں۔
قومی اسمبلی نےسپریم کورٹ کے فیصلوں سے متعلق نظرثانی بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ہے، بل میں مطالبہ کیا گیا کہ آرٹیکل184کےتحت نظرثانی درخواستوں پرفیصلےکیلئےبڑابینچ تشکیل دیاجائے۔
یہ بھی پڑھیے
سپریم کورٹ کا گورنر اسٹیٹ بینک کو الیکشن کمیشن کو براہ راست فنڈ جاری کرنیکا حکم
بل کے مطابق قانون کی منظوری سے پہلے184 تین کےتحت فیصلوں اوراحکامات پراطلاق ہوگا، پرانے فیصلوں پرنظر ثانی کی درخواستیں قانون کےاطلاق کے تیس دن کےاندردائر کی جا سکیں گی۔
اس کے علاوہ قومی اسمبلی میں ایک اور قرارداد منظور کی گئی جس میں کہا گیا کہ یہ ایوان سپریم کورٹ کی مداخلت کی کوشش کومستردکرتاہے، سپریم کورٹ ایوان کےاختیارسلب کرسکتاہےاورنہ ہی مداخلت کرسکتاہے۔
قومی اسمبلی نے ڈیم فنڈ کی رقم قومی خزانے میں جمع کروانے کی قرارداد منظور کرلی ہے، قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ ڈیم فنڈ میں جمع ہونے والی یہ رقم قومی خزانے میں جمع کرائی جائے اور یہ وسائل 2022 کے تباہ کن سیلاب کے متاثرین کی مدد اور بحالی کیلئے بروئے کار لائے جائیں۔
قرارداد میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے عدالتی روایات اور خلاف قانون نئے ڈیمز کی تعمیر کیلئے فنڈز جمع کرنے کا آغاز کیا اور10 جولائی 2018 کو ’سپریم کورٹ آف پاکستان دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیمز فنڈ‘ قائم ہوا تھا۔
قومی اسمبلی کے آج طلب کیے گئے ہنگامی اجلاس میں نیب آرڈیننس1999 میں مزید ترمیم کا بل 2023 منظور کرلیا ہے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں نیب آرڈیننس 1999 میں ترمیم کا بل 2023 پیش کیا۔ قومی اسمبلی میں نیب آرڈیننس1999 میں مزید ترمیم کا بل 2023 متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔