ایک سال میں سلیمان شہباز کے کاروباری حجم میں 65 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا، ہم نیوز رپورٹ
سلیمان شہباز نے ہم انوسٹی گیشن ٹیم کے ہیڈ زاہد گشکوری کو بتایا کہ میں ایک کاروباری شخص ہوں اور برطانیہ میں رہتا ہوں اور اس ملک میں کوئی بھی قانونی کاروبار کرنے کا حق رکھتا ہوں۔

ہم انویسٹی گیشن ٹیم نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے حکومتی باگ دوڑ سنبھالنے کے بعد سے ان کے صاحبزادے سلیمان شہباز کے بیرون ملک کاروباری حجم میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔
ہم انویسٹی گیشن ٹیم نے وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کے بیرون ملک کاروبار کا پتہ لگا لیا۔
ہم انویسٹی گیشن ٹیم کے مطابق یو کے کمپینز ہاؤس دستاویزات کے مطابق سلیمان شہباز اور شراکت داروں کے بیرون ملک کاروبار کا حجم 70 کروڑ روپے ہے اور ان کے کاروبار میں گزشتہ ایک سال میں 65 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
نوازشریف کا سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
میرے دادا نے کراچی کی 70 فیصد زمین خرید لی تھی، نبیل گبول کادعویٰ
ہم انویسٹی گیشن ٹیم کی جاری کردہ دستاویزات کے مطابق سیلمان شہباز نے برطانیہ میں 11 کمپنیاں شراکت داروں کے ساتھ مل کر بنائیں جن کا مجموعی کاروباری حجم 20 لاکھ پاؤنڈز ہے۔
بڑی خبر: ہم انویسٹی گیشن ٹیم نےسلیمان شہبازکے بیرون ملک کاروبارکا پتہ لگا لیا،سلیمان شہبازاور شراکت داروں کے بیرون ملک کاروبار کاحجم70 کروڑ روپے ہے،برطانیہ میں 11کمپنیاں شراکت داروں کےساتھ مل کر بنائیں، دستاویزات@ZahidGishkori#HIT pic.twitter.com/fP4Mfey05O
— HUM News (@humnewspakistan) May 3, 2023
ہم انویسٹی گیشن ٹیم کی دستاویزات کے مطابق سلیمان شہباز گزشتہ سال جون میں عمر ریٹیل لمیٹڈ کے ڈائریکٹر مقرر ہوئے تھے۔ اس کمپنی کا مجموعی بزنس ٹرن اوور 13 لاکھ 67 ہزار پاؤنڈز سے زائد کا ہے۔
یو کے کمپینز ہاؤس دستاویزات کے مطابق عمر ریٹیل لمٹیڈ کے شیئر ہولڈرز کے فنڈز 3 لاکھ 19 ہزار پاؤنڈز ہیں۔
رابطہ کرنے پر سلیمان شہباز نے ہم انوسٹی گیشن ٹیم کے ہیڈ زاہد گشکوری کو بتایا کہ میں ایک کاروباری شخص ہوں اور برطانیہ میں رہتا ہوں اور اس ملک میں کوئی بھی قانونی کاروبار کرنے کا حق رکھتا ہوں۔
ہم انویسٹی گیشن ٹیم کے مطابق سلیمان شہباز کا کا مزید کہنا تھا کہ مجھے ان سوالات کے جواب کا نہِیں معلوم جو آپ نے پوچھے ہیں، برطانوِی اداروں نے میرے کاروبار کے متعلق کبھی کوئی تحقیقات شروع نہیں کی۔ اداروں نے صرف میرے بینک اکاؤنٹس منجمد کیے تھے جو بعد میں کھول دیے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کھاتے 18 ماہ کی طویل تحقیقات کے بعد کھولے گئے اور فیصلہ میرے حق میں آیا۔