القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان گرفتار: کیا بشریٰ بی بی اور ملک ریاض بھی گرفتار ہوں گے؟

گذشتہ رات دیر گئے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی فوری رہائی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کو قانونی قرار دیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے القادر ٹرسٹ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کو قانونی قرار دے دیا، لیکن سارے کھیل تماشے میں عمران خان کے شریک ملزمان بشریٰ بی بی اور منی لانڈرنگ کا جرم تسلیم کرنے والے بزنس ٹائیکون ملک ریاض کا کوئی نام نہیں لے رہا۔ دوسری جانب ذرائع نے نیوز 360 کو بتایا ہے کہ نیب عمران خان کو چار سے پانچ دن اپنے پاس رکھنے کا مجاز ہوگا۔ ادھر پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عمران خان کو آج پولیس لائنز ہیڈ کوارٹر H-11/1 اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

گذشتہ رات دیر گئے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی فوری رہائی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کو قانونی قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

اسلام آباد پولیس کا پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع

اسلام آباد: تحریک انصاف 14مئی کو 101 مقامات پر سپریم کورٹ سے اظہار یکجہتی کریگی

تاہم، انہوں نے خان کی گرفتاری سے قبل ہائی کورٹ کے احاطے میں پیش آنے والے واقعات کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

عدالت عالیہ نے سیکرٹری وزارت داخلہ اور اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) کو توہین عدالت کا نوٹس بھی جاری کیا کہ عمران خان کو عدالت کے احاطے سے کیوں گرفتار کیا گیا۔

عدالتی کارروائی کے دوران اٹارنی جنرل نے اعتراف کیا کہ گرفتاری کے دوران وکلا کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا پمز اسپتال کے سات رکنی میڈیکل بورڈ نے عمران خان طبی معائنہ کیا تھا جس کے بعد آج انہیں احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

عمران خان کو آج پولیس لائنز ہیڈ کوارٹر H-11/1 اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ نیب کی درخواست پر وزارت داخلہ نے پولیس لائنز گیسٹ ہاؤس کو سب جیل کا درجہ دیا ہے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق القادر ٹرسٹ کیس اور توشہ خانہ کیس کی سماعت کرنے والے جج جوڈیشل کمپلیکس G-11/4 کی بجائے پولیس لائنز ہیڈ کوارٹر H11/1 اسلام آباد میں کیسز کی سماعت کریں  گے۔

پاکستان تحریک انصاف کا فیصلہ

اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) کی جانب سے عمران خان کی گرفتاری کو قانونی قرار دینے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اپنا کیس سپریم کورٹ میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ فیصلہ سابق وزیراعظم کی گرفتاری کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے ردعمل میں سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس میں کیا گیا۔

عمران خان پولیس لائنز گیسٹ ہاؤس منتقل

ذرائع نے نیوز 360 کو بتایا ہے کہ عمران خان کو پولیس لائنز گیسٹ ہاؤس منتقل کر دیا گیا ہے۔ مزید برآں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے نیب کی درخواست پر عمل کرتے ہوئے پولیس لائنز گیسٹ ہاؤس کو سب جیل قرار دے دیا ہے اور نیب کیس میں جسمانی ریمانڈ ملنے کی صورت میں عمران خان کو وہیں رکھا جائے گا۔

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت نے عمران خان کو تو القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کرلیا ہے ، لیکن کیا حکومت عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور مرکزی ملزم ملک ریاض کو بھی گرفتار کرے گی۔ کیونکہ ملک ریاض نے اس بات کو تسلیم کیا تھا کہ انہوں نے منی لانڈرنگ کے ذریعے 190 ملین پاؤنڈ برطانیہ منتقل کیے تھے۔

باخبر ذرائع نے نیوز 360 کو بتایا ہے کہ بزنس ٹائیکون ملک ریاض اس وقت امریکا میں موجود ہیں۔

متعلقہ تحاریر