امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال: پنجاب اور خیبرپختونخوا میں فوج تعینات کرنے کا فیصلہ

پنجاب اور خیبر پختوخوا کی حکومتوں کی درخواست پر وزارت داخلہ نے دونوں صوبوں میں فوج تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔

پنجاب حکومت اور خیبر پختونخوا حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی اچانک گرفتاری کے بعد پھوٹنے والے پرتشدد مظاہروں کو روکنے اور امن و امان برقرار رکھنے کے لیے صوبوں میں فوج کی تعیناتی کی درخواست کردی ہے۔

محکمہ داخلہ پنجاب اور محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا نے اپنی اپنی درخواستیں وفاقی حکومت کو بھجوا دی جو کہ منظور کر لی گئی ہیں۔ دستیاب معلومات کے مطابق فوج کو آئین کے آرٹیکل 245 کے مطابق طلب کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے 

جیو نیوز کے ستارے گردش میں؛ انتظامیہ نے مینیجنگ ڈائریکٹر اظہر عباس کا استعفیٰ منظور کرلیا

عمران خان کی گرفتاری کے خلاف پی ٹی آئی ورکرز کا لندن ، امریکا ، کینیڈا اور دیگر ممالک میں زبردست احتجاج

واضح رہے کہ گذشتہ روز چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں حالات انتہائی کشیدہ ہوگئے تھے، پی ٹی آئی کے کارکنان بڑی  تعداد میں دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے تھے ، مظاہرین سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچایا تھا۔

On the request of Punjab government, army was deployed in Punjab, Punjab government, Pakistan Tehreek-e-Insaf, Imran Khan arrested,

مظاہرین نے راولپنڈی میں جی ایچ کیو کے مین گیٹ کے پاس فوجی رہائشی عمارتوں کو آگ لگا دی تھی جبکہ لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس کو آگ لگا دی گئی تو گھر میں لوٹ مار کی گئی تھی۔

منگل کے روز وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے خبردار کیا کہ قانونی معاملات سڑکوں پر طے نہ کیے جائیں اور کسی کو بھی سرکاری یا نجی املاک کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

فوج بلانے کا فیصلہ بظاہر صوبے میں امن و امان کی بحالی کے لیے کیا گیا۔ فوج کو اس بات کو یقینی بنانے کا کام سونپا گیا ہے کہ مظاہروں میں اضافہ نہ ہو اور لوگوں کے تحفظ اور سلامتی سے متعلق سمجھوتہ نہ کیا جائے۔

متعلقہ تحاریر