جنگ گروپ نے احتجاج دبانے کیلئے ملازمین کو کڑے ضابطہ اخلاق کا پابند کردیا
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے بعد جنگ گروپ آف کمپنیز نے بھی صحافیوں اور ملازمین کے لیے کڑے ضابطہ اخلاق کا نفاذ کردیا، مراسلے میں اخباری ملازمین کو متنبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دوران نوکری صرف اپنے فرائض سرانجام دیں

ملک کے سب سے بڑے نشریاتی ادارے جیو نیوز انتظامیہ کے بعد روزنامہ جنگ گروپ آف کمپنیز نے بھی اپنے ملازمین کے لیے سخت ضابطہ اخلاق جاری کردیا ہے ۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے بعد ملک کے بڑے اشاعتی ادارے جنگ اخبار کی انتظامیہ نے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے لیے کڑے ضابطہ اخلاق نافذ کردیئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
جیو نیوز کو صحافی ادارے سے زیادہ فوجی ادارہ ثابت کرنے کی کوششیں جاری
جنگ گروپ آف کمپنیز کی جانب سے جاری کردہ ایک مراسلے میں اخباری ملازمین کو متنبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دوران نوکری صرف اپنے فرائض سرانجام دیں ۔
ہیومن ریسورس کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام ملازمین سے التماس ہے کہ وہ ضوابط کار پر عملدرآمد کریں اور اپنے فرائض منصبی مستعدی کے ساتھ انجام دیں۔
جنگ گروپ نے اپنے ملازمین کو کہا ہے کہ ڈیوٹی کے اوقات کے دوران اپنی مقرر کردہ جگہوں پر رہیں اور غیرضروری اجتماعات اور نقل و حرکت سے اجتناب برتیں۔
ہیومن ریسورس کے مراسلے میں فیلڈ اسٹاف سے التماس ہے کہ بروقت اپنی ذمہ داریاں مکمل کریں ، اپنے آفس واپس آجائیں اور غیر ضروری میل جول سے دور رہیں۔
جنگ گروپ نے مراسلے کہا ہے کہ بات یادرکھنی ضروری ہے کہ ہر ملازم کو کسی بھی فرد سے ایسی پیشکش سےا نکار کا حق حاصل ہے جو اس کے کام میں رکاوٹ بن رہا ہو ۔
یہ بھی پڑھیے
جیو نیوز کے بعد بزنس ریکارڈر کے ملازمین بھی تنخواہوں کے مسائل سے دو چار
گزشتہ روز نشریاتی ادارے جیو نیوز نے بھی اپنے ملازمین کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کیا تھا جس میں ملازمین کو مندرجہ بالا ہدایات پر عمل کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا ۔
واضح رہے کہ گزشتہ کئی ماہ سے جیوز نیوز اور جنگ کے صحافی اور ملازمین اپنی تنخواہوں میں اضافے اور بروقت ادائیگیوں اور دیگر مسائل کے لیے احتجاج کر رہے ہیں ۔
جیو نیوزانتظامیہ نے احتجاج کو دبانے کیلئے کراچی بیورو کے چیف فہیم صدیقی سمیت لاہور اور اسلام آباد بیوروز کے اہم ترین شخصیات کو نوکریوں سے نکال دیا تھا ۔