جیو نیوز اسلام آباد کا کیمرا مین کسمپرسی کی زندگی جینے کے بعد انتقال کرگیا
معروف انویسٹی گیٹو صحافی طاہر عمران میاں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ کیمرا مین عبدالسلام سومرو کو ایک ہفتے قبل جیو نیوز سے فارغ کردیا گیا تھا۔
پاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں چاروں اطراف مافیاز کا راج ہے ، کہیں شوگر مافیا ہے تو کہیں آٹا ہے ، کہیں ڈیری ملک مافیا ہے تو بیکری مافیا ہے ، کہیں بزنس مافیا ہے تو کہیں گداگر مافیا کا راج ہے ، اسی طرح سے پاکستان میں میڈیا کے سیٹھوں کا ایک مافیا ہے جو ہر روز اپنے ورکرز پر نت نئے طریقوں سے ظلم کی داستیں رقم کررہا ہے ، کہیں وقت پر سیلیری نہ دے کر ان کا استحصال کیا جارہا ہے تو کہیں نوکری سے فارغ کرکے انہیں موت کی آغوش میں جانے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے۔
پاکستان کے سب سے بڑے نیوز چینل جیو نیوز کے سابق سینئر ورکر عبدالسلام سومرو کی تصویر معروف صحافی طاہر عمران میاں سوشل میڈیا پر وائرل کی ہے ، جسے بغیر کسی وجہ بتائے نوکری سے فارغ کردیا۔ عبدالسلام سومرو اس صدمے کو برداشت نہ کرسکا اور برین ہیمرج سے انتقال کرگیا۔
یہ بھی پڑھیے
وزیر اعظم کا شرپسندی میں ملوث افراد کو 72 گھنٹوں میں گرفتار کرنے کا حکم
لاہور ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ: ڈاکٹر یاسمین راشد کی گرفتاری کا نوٹی فیکیشن کالعدم قرار
سماجی رابطوں کی سب سے بڑی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیمرہ مین عبدالسلام سے متعلق پیغام شیئر کرتے ہوئے انویسٹی گیٹو صحافی طاہر عمران میاں نے لکھا ہے کہ "یہ عبدالسلام سومرو مرحوم ہیں۔ جو حامد میر کے شو کے لیے کام کرتے تھے۔”
This is late Abdus Salam Somroo. He used to work for Hamid Mir show.
A week before his death he was removed by Hamid Mir.
He died of hyper tension & Brain hemorrhage.
He was left to die without any support from Geo or HM.
After his death Rs 50K were sent for his dead body. pic.twitter.com/TMxde8BERx— Tahir Imran Mian ✈ (@TahirImran) May 15, 2023
صحافی طاہر عمران میاں کے مطابق "اپنی موت سے ایک ہفتہ قبل انہیں حامد میر نے ہٹا دیا تھا۔ وہ ہائپر ٹینشن اور برین ہیمرج سے انتقال کر گئے۔”
طاہر عمران میاں نے مزید لکھا ہے کہ "جیو یا ایچ ایم کے کسی تعاون کے بغیر اسے مرنے کے لیے چھوڑ دیا گیا۔ ان کی موت کے بعد ان کی میت کے لیے 50 ہزار روپے بھیجے گئے۔”
طاہر عمران میاں کے ٹوئٹ پر ٹوئٹر صارفین کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آرہا ہے۔
کامران خان نامی ٹوئٹر صارف نے بددعا دیتے ہوئے لکھا ہے کہ "اللہ غارت کرے۔”
بےنام ٹوئٹر صارف نے لکھا ہے کہ "جنگ اور جیو کے مالکان کو شرم کرنی چاہیے۔”
جوگی نامی ٹوئٹر صارف نے سینئر صحافی اور اینکر پرسن حامد میر کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "کیا یہ سچ ہے؟۔”
اسد علی نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا ہے کہ ” تمام میڈیا ہاؤسز کارکنوں کا زبردست استحصال کرتے ہیں، یہ سوشل میڈیا کے بڑے لوگوں پر بھی لاگو ہوتا ہے۔ یہ ایسے احتجاج ہیں جن کی ہمیں ضرورت ہے! ‘تنخواہ بڑھاو’ ‘پنشن دو’ ‘آف ڈے دو’…. لوگ پلیز شخصیات کے جھانسے میں نہ آئیں، استحصال کے نظام کو بدلنے کے لیے مل کر کام کریں۔”
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں جیو نیوز نے ورکرز کے حق میں آواز بلند کرنے والے سینئر رپورٹر فہیم صدیقی ، سینئر ایگزیکٹو پروڈیوسر نیوز مدثر سعید اور دیگر کئی صحافیوں کو نوکری سے فارغ کردیا تھا۔