اسلام آباد ہائیکورٹ سے فواد چوہدری کی ضمانت منظور، گرفتاری کے خوف سے دوبارہ عدالت پہنچ گئے

اسلام آباد پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی رہنما کو دوبارہ گرفتار کرنے کی کوشش ، فواد چوہدری بھاگ کر کمرہ عدالت میں پہنچ گئے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری کی ضمانت بعداز گرفتاری منظور کرلی ، تاہم رہائی کے بعد ایک ڈرامائی موڑ اس وقت سامنے آیا جب فواد چوہدری عدالت سے نکلنے کے فوری بعد واپس عدالت کی طرف بھاگے جب پولیس نے انہیں دوبارہ گرفتار کرنے کی کوشش کی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری کی گرفتاری کو کالعدم قرار دینے کی درخواست کی سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیے 

نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کا چیف الیکشن کمشنر کو خط؛ صوبے کی صورتحال سے آگاہ کیا

اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی دو مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع کر دی

فاضل جج نے فواد چوہدری کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا، تاہم بعدازاں فیصلہ سناتے ہوئے ان کی گرفتاری کو کالعدم قرار دیتے ہوئے فوراً رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

رہنما تحریک انصاف اور سابق وفاقی فواد چوہدری کو اسلام آباد پولیس نے 10 مئی کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کیا تھا۔

رہائی کے بعد فواد چوہدری اپنے وکلاء کی ٹیم کے ہمراہ عدالت سے باہر آئے اور روانگی کے لیے اپنی گاڑی سوار ہوئے، اپنی گاڑی کے سامنے پولیس اہلکاروں کو دیکھ کر فواد چوہدری فوراً گاڑی باہر نکلے اور تیزی سے بھاگتے ہوئے جسٹس گل حسن اورنگزیب کی عدالت میں پہنچ گئے۔

رہنما تحریک  انصاف فواد چوہدری کی گاڑی سے نکل کر عدالت کی جانب بھاگنے کی ویڈیو تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔

اس بھاگ دوڑ کے دوران فواد چوہدری عدالت کے احاطے میں گر بھی گئے تاہم وہ سنبھلے اور عدالت کے اندر چلے گئے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے آج (منگل کے روز) الگ الگ درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے، تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری رہنما تحریک انصاف شیریں مزاری اور رہنما سینیٹر فلک ناز کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

متعلقہ تحاریر