اسلام آباد ہائی کورٹ کا تھری ایم پی او کے تحت گرفتار علی محمد خان اور ملیکہ بخاری کو رہا کرنے کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس گل حسن اورنگزیب نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار علی محمد خان اور ملیکہ بخاری کی رہائی کی  درخواستوں پر سماعت کی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے رہنما تحریک انصاف علی محمد خان اور ملیکہ بخاری کو رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ یاد رہے کہ کل عدالت نے اسی طرح کا حکم ڈاکٹر شیریں مزاری اور فواد چوہدری کے کیسز میں دیا تھا ، لیکن شیریں مزاری کو ابھی تک رہا نہیں کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام ہائی کورٹ نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار رہنما تحریک انصاف اور سابق وفاقی وزیر علی محمد خان اور ملیکہ بخاری کی گرفتاری کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے 

اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو 31 مئی تک کسی بھی کیس میں گرفتاری سے روک دیا

راجن پور میں پرانی دشمنی پر فائرنگ ، چار افراد قتل

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس گل حسن اورنگزیب نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار علی محمد خان اور ملیکہ بخاری کی رہائی کی  درخواستوں پر سماعت کی۔

جسٹس گل حسن اورنگزیب کی عدالت میں پی ٹی آئی کے گرفتار رہنماؤں کی جانب سے ان کے وکیل بابر اعوان پیش ہوئے تھے۔ بابر اعوان کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے دونوں رہنماؤں کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم صادر کردیا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ چونکہ آج عدالت میں کیسز کی تعداد بہت زیادہ تھی اس لیے شاہ محمود قریشی کی رہائی کے لیے کل جبکہ دیگر گرفتار رہنماؤں کی رہائی پر جمعہ کے روز سماعت ہوگی۔

واضح رہے کہ گذشتہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری ، شیریں مزاری اور سینیٹر فلک ناز کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق اسلام آباد پولیس نے رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری کو رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کرنے کی کوشش کی تھی تاہم وہ پولیس کو چکمہ دیتے ہوئے دوبارہ عدالت کے اندر پہنچ گئے تھے۔

دوسری جانب ڈاکٹر شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان مزاری جو کہ خود ایک وکیل ہیں ان کا اثرار ہے کہ ان کی والدہ کو ابھی تک رہا نہیں کیا گیا ہے۔

متعلقہ تحاریر