سیاسی و انسانی حقوق کے رہنماؤں کی تحریک انصاف کیخلاف کریک ڈاؤن کی مذمت

سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے 9 مئی کے بلوائیوں کے خلاف آرمی کورٹ میں مقدمات کی مذمت کی جبکہ جبران ناصر نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی کے حامی ماضی سے سبق سیکھیں ،عورت مارچ کے اعلامیہ میں ایمان مزاری سے اظہار ہمدری کرتے ہوئے عمران خان پر بھی تنقید کی

پیپلز پارٹی کے رہنما سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی 9 مئی کو واقعے میں ملوث شرپسند عناصر کے خلاف آرمی کورٹ میں مقدمات چلانے پر اعتراض اٹھادیا جبکہ جبران ناصر نے بھی موجودہ حالات پر شدید مذمت کی ۔

سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی  نے کہا کہ سیاسی ایجنڈے کے تحت عوامی اور دفاعی تنصیبات پر حملہ کرنے، جلانے اور لوٹنے والوں کے ساتھ کوئی نرمی نہ برتی جائے تاہم  انہوں نے فوجی عدالتوں میں کیس چلانے پر اعتراض کیا ۔

یہ بھی پڑھیے

احسن اقبال کا جرمن پارلیمنٹ اور جناح ہاؤس واقعہ کا موازنہ ؛ تاریخ سے نا بلدی ؟

سماجی کارکن جبران ناصر نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی)نے وزیراعظم ، آرمی چیف ، چیف جسٹس  کو قتل کی دھمکیاں دیں مگر ان میں 2/2 ہزار روپے بانٹے گئے اور آرمی چیف  کے حکم پر  ان پر سے پابندی اٹھا دی گئی ۔

جبران ناصر نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے سلمان تاثیر کے قاتل کی حمایت کرنے والی ٹی ایل پی کی حمایت سے لاہور کا ضمنی الیکشن لڑا  جبکہ شاہد خاقان عباسی نے اپنے خلاف فتوے اور الزامات بھلا کر  کہا تحریک لبیک سے اتحاد ہوسکتا ہے ۔

جبران نے کہا کہ تحریک انصاف پر پابندی کی حمایت کرنے والی ماضی سے سبق سیکھیں  جبکہ پیپلز پارٹی کے رہنما  سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے   نو مئی کے واقعات کی شدید  مذمت کی اور ملزمان کی سزائیں دینے کا مطالبہ کیا ۔

سابق چیئرمین سینیٹ نےسیاسی ایجنڈے کے تحت عوامی اور دفاعی تنصیبات پر حملہ کرنے، جلانے اور لوٹنے والوں کے ساتھ کوئی نرمی نہ برتی جائے ، ان کے خلاف انسداد ہشتگردی اور فوجداری عدالتوں میں مقدمات چلائے جائیں۔

انہوں نےکہا کہ انسداد دہشت گردی کے خصوصی قوانین اور عدالتوں کے ساتھ فوجداری انصاف کا نظام موجود ہے۔ ہونے کی وجہ سےاس نظام کے تحت عام شہریوں، منصوبہ سازوں اور حملہ آوروں پر مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔

رضا ربانی نے کہا کہ پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے تحت عام شہریوں پر مقدمہ نہیں چلایا جانا چاہیے۔ اس طرح کے ٹرائلز شفافیت پر سوال اٹھائیں گے اور بحث کو اس سمت کھینچیں گے جس سے ہمدردی پیدا ہوگی۔

 ان کا کہنا تھا کہ  یہ 1973   کے آئین  میں بنیادی حقوق کے خلاف ہے، یہ میرا مستقل موقف رہا ہے۔آرمی ایکٹ 1952 کے تحت آتش زنی اور جلاؤ گھیراؤ کے ایسے مقدمات کو عدالت کے سامنے چیلنج کیا جائے گا۔

میٹیاس مارٹنسن نامی غیر ملکی انوسٹر  نے کہا کہ پاکستان کو ایک اہم انتخاب کرنا ہوگا۔مصر کی طرح فوجی قیادت کو گلے لگائیں یا جمہوریت کو غالب آنے دیں۔ کٹھ پتلی قیادت، دنیا کو دھوکہ دینے کی کوشش کرتی ہے ۔

عورت مارچ انتظامیہ نے اپنے ایک اعلامیہ میں کہا کہ اسلام آباد پولیس کے ہاتھوں ہماری رکن ایمان مزاری کے ساتھ بدتمیزی کی شدید مذمت کرتا ہے۔ اسلام آباد پولیس کا خواتین کے خلاف طاقت استعمال پر بہت تشویش ہے۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ایمان مزاری اپنی والدہ شیریں مزاری سے ملنے کے لیے پولیس اسٹیشن پہنچی تھیں جنہیں اڈیالہ جیل سے لے جایا گیا تھا وہاں ایمان مزاری کو ایک مرد پولیس افسر نے مارا پیٹا اور گھسیٹا۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ ہم یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے پلیٹ فارم سے خواتین سیاسی کارکنوں کی غیر قانونی حراست کے خلاف وہی غم و غصہ ظاہر کیا جائے جیسا کہ عمران خان کی گرفتاری کے وقت ہوا تھا۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ  بدقسمتی سے، پی ٹی آئی اپنے سیاسی کارکنوں کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہی ہے ہم یہ دیکھ کر حیران ہیں کہ عمران خان نے ان خواتین پر تشدد کا ذکر یا مذمت نہیں کی جن کا ان کی پارٹی کے رہنماؤں نے سامنا کیا ہے۔

متعلقہ تحاریر