9 مئی کے واقعات: پنجاب حکومت بغیر تحقیق کے پرچے کاٹنے لگی
سینئر صحافی فریحہ ادریس نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ پنجاب پولیس نے جی این این کے ڈپٹی بیورو چیف کے خلاف دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔
9 مئی کے واقعات کے بعد ملک بھر میں گرفتاریوں اور پرچوں کے کٹنے کا سلسلہ جاری ہے ، معروف اینکر پرسن اور سینئر صحافی فریحہ ادریس نے بھی اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ پولیس تحقیقات کےلیے بےگناہ لوگوں اور صحافیوں کے خلاف پرچے کاٹ رہی ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ پولیس نے ان کے ڈیٹی بیورو چیف سرفراز خان کے خلاف بھی دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔ سینئر صحافیوں حلقوں نے اس کارروائیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر نگراں وزیراعلیٰ محسن نقوی سے ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
اینکر پرسن فریحہ ادریس نے وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی ، مظہر عباس ، پی ایف یو جے پاکستان ، سی پی جے ایشیا ، اظہر عباس ، عباس ناصر ، عامر عباس ، مہرین زہرہ ، سمیعہ قاضی ، مقاضی ، رضا رومی ، بی بی سی اردو ، بی بی سی ورلڈ ، اے جے انگلش، الجزیرہ ورلڈ ، سی این این ، سی این این آئی اور فرید زکریا کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "ہمارے ڈپٹی بیورو ہیڈ سرفراز خان ایک دہائی سے زائد عرصے سے لاہور میں رپورٹنگ کر رہے ہیں۔ وہ ہمارے چینل جی این این ایچ ڈی آفیشل پر 9 مئی کے واقعات کی مسلسل اور سرگرمی سے کوریج کر رہے تھے۔”
یہ بھی پڑھیے
شہید ارشد شریف کی دستاویزی ”بیہائنڈ کلوزڈ ڈورز“ایپل ٹی وی پر ریلیز
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے پاس کیا آپشنز بچے ہیں؟
اینکر پرسن فریحہ ادریس نے لکھا ہے کہ "وہ (سرفراز خان) میرے شو "نیوز ایج” کے لیے معاون کا کردار ادا کررہا تھا ، ہمیں لائیو اپ ڈیٹس دے رہا تھا۔ اس کے خاندان کو ہراساں کیا گیا اور پولیس نے اس پر "دہشت گردی” کے الزامات عائد کرتے ہوئے اس کے گھر پر چھاپہ مارا۔”
Our Deputy Burue Head, Sarfaraz Khan , has been reporting in Lahore for more than a decade. He was actively giving coverage to events of 9th May on our channel @gnnhdofficial . He was also on my show News Edge, giving us live updates. His family was harassed and police raided his… pic.twitter.com/O0kZfACEpq
— Fereeha M Idrees (@Fereeha) May 21, 2023
تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سینئر صحافی فریحہ ادریس نے لکھا ہے کہ "اگر اس طرح لوگوں کو اٹھایا جا رہا ہے، جس میں کوئی سوچنے کا عمل نہیں ہے اور نہ ہی کوئی "دماغی خلیات” کا استعمال کیا جارہا ہے۔ اس طرح لوگوں کے خوف پیدا کیا جارہا ہے ، اور کیا اس طرح سے میڈیا کا اعتماد حاصل ہو جائےگا۔”
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کو مخاطب کرتے ہوئے فریحہ ادریس نے لکھا ہے کہ "عبوری وزیراعلیٰ محسن نقوی خود بھی سیٹی 42 کے مالک ہیں۔ صحافیوں کو تو غزہ جیسے تنازعات سے بھرپور علاقے میں بھی تحفظ حاصل ہے۔ مگر یہاں، "دہشت گردوں کی تلاش” کے نام پر ان کو بغیر کسی قانونی تحفظ کے ان سے بدتمیزی اور بدسلوکی کی جا رہی ہے۔ اس عبوری حکومت کے بارے میں آپ کی اصل پالیسی کیا ہے؟۔”
سینئر صحافی فریحہ ادریس کے ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے متعدد سوشل میڈیا صارفین اور سینئر صحافیوں نے اس قسم کے واقعات کی نشاندہی کی ہے ، اور نگراں وزیراعلیٰ پنجاب سے فوری طور پر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔