فوجی عدالتوں کا قیام: پی ٹی آئی نے آرٹیکل 245 کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
تحریک انصاف کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آرٹیکل 245 کا استعمال سیاسی مقاصد کیلئے نہیں کیا جاسکتا، آرٹیکل 245 کا نفاذ سیاسی مخالفین کو فوج سے لڑوانے کیلئے ہے۔
پاکستان تحریک انصاف نے آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت فوجی کی تعیناتی کو کالعدم قرار دینے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے ، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آرٹیکل 245 کا نفاذ سیاسی مخالفین کو فوج سے لڑوانے کیلئے کیا گیا ہے، فوجی عدالتوں میں ٹرائل سے بنیادی انسانی حقوق متاثر ہوں گے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل عمر ایوب کی جانب سے دائر درخواست کے ذریعے عدالتِ عظمیٰ سے رجوع کر لیا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت وفاق اور صوبوں میں فوج کی طلبی، تحریک انصاف کے کارکنان، قائدین کیخلاف بدترین کریک ڈاؤن اور ان کیخلاف فوجی عدالتوں میں کارروائی کا معاملہ چیلنج کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
القادر ٹرسٹ کرپشن کیس؛ نیب کی عمران خان کو 23 مئی کو تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت
تحریک انصاف کی حمایت پر خاتون صحافی انعم شیخ اسلام آباد سے گرفتار
درخواست میں فوج کی طلبی کے وفاقی حکومت کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت وفاق اور صوبوں میں فوج کی طلبی، تحریک انصاف کے کارکنان، قائدین کیخلاف بدترین کریک ڈاؤن اور ان کیخلاف فوجی عدالتوں میں کارروائی کا معاملہ
پاکستان تحریک انصاف نے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل عمر ایوب کی جانب سے دائر درخواست کے ذریعے عدالتِ عظمیٰ سے رجوع کر لیا…
— PTI (@PTIofficial) May 22, 2023
درخواست میں تحریک انصاف کے کارکنان، قائدین کیخلاف جاری بدترین ملک گیر کریک ڈاؤن فوری طور پر رکوانے کی بھی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست میں پرامن نہتے شہریوں اور کارکنان کیخلاف فوجی عدالتوں کے ذریعے کارروائی کے فیصلے کو غیرآئینی و غیر قانونی قرار دیکر کالعدم قرار دینے کی بھی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست بیرسٹر گوہر خان اور عزیر کرامت بھنڈاری ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی۔ درخواست میں وفاقی و صوبائی حکومتوں اور آئی جیز کو فریق بنایا گیا ہے۔ انتخابات کے حوالے سے سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے فیصلوں کو درخواست کا حصہ بنایا گیا ہے۔
حکومتی وزراء کی جانب سے انتخابات کے انعقاد سے مسلسل انکار کی تفصیلات بھی درخواست کے ساتھ لف کی گئی ہیں
آرٹیکل 245 کے تحت فوج کی طلبی کے جواز اور فوج کی اسلام آباد اور صوبوں میں تعیناتی کے نوٹیفکیشن بھی درخواست کے ساتھ لف کئے گئے ہیں۔
تحریک انصاف کے کارکنان کی جانب سے پرامن احتجاج کے تصاویری شواہد بھی درخواست کے ساتھ عدالتِ عظمیٰ کے سامنے پیش کئے گئے ہیں۔
درخواست میں تحریک انصاف کے کارکنان، قائدین کیخلاف بدترین غیرقانونی کریک ڈاؤن کی تفصیلات بھی عدالت کے سامنے رکھی گئی ہیں۔
ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت تحریک انصاف کے قائدین کی جانب سے جلاؤ گھیراؤ سے روکنے کے ناقابلِ تردید شواہد کو بھی درخواست کا حصہ بنائے گئے ہیں۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آرٹیکل 245 کا استعمال سیاسی مقاصد کیلئے نہیں کیا جاسکتا، آرٹیکل 245 کا نفاذ سیاسی مخالفین کو فوج سے لڑوانے کیلئے ہے، فوجی عدالتوں میں ٹرائل بنیادی حقوق کے خلاف ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین پر شہری کو شفاف اور منصفانہ ٹرائل کا حق دیتا ہے، تاریخ میں کبھی ہزاروں سیاسی کارکنوں اور لیڈرز کا فوجی عدالت میں ٹرائل نہیں ہوا، عدالت آرٹیکل 245 کا نفاذ اور اسکے تحت ہونے والا کریک ڈائون کالعدم قرار دے۔