عمران خان کو بغیر وارنٹ گرفتار کیا جا سکتا ہے، رانا ثناء اللہ

وفاقی وزیر  داخلہ کا کہنا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف کو منگل کے روز بغیر وارنٹ کے گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر گرفتار کیا جاسکتا ہے ، ایسا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا۔ پیر کے روز عندیہ دیتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران نیازی کو "قابلِ دست اندازی پولیس” جرائم میں بغیر وارنٹ کے گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق قابل شناخت (قابل دست اندازی) یا ‘گرفتار ہونے کے قابل’ جرم میں پولیس کا یہ اختیار ہوتا ہے کہ وہ بغیر وارنٹ کے کسی کو بھی گرفتار کرسکتی ہے۔

نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری متوقع ہے۔

یہ بھی پڑھیے 

ضمانت کے باوجود کسی بھی وقت گرفتار کیا جا سکتا ہوں، عمران خان

چوہدری شجاعت حسین نے پی ٹی آئی پر پابندی کا مطالبہ کردیا

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کے 80 فیصد یا 100 فیصد امکانات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیونکہ قانون کو اپنا راستہ اختیار کرنا ہوتا ہے۔

وزیر داخلہ نے یہ بھی یقینی بنایا کہ ان کی حکومت عدالت کا احترام کرے گی اور عمران خان کو ان مقدمات میں گرفتار نہیں کرے گی جن میں عدالتوں نے انہیں ضمانت دی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ان کی مخلوط حکومت انشاء اللہ اپنی پارلیمانی مدت پوری کرے گی۔

ایک سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ نے چوہدری پرویز الٰہی کو مشورہ دیا کہ وہ چوہدری شجاعت حسین صاحب کے پاس جائیں اور اپنے کیے پر معافی مانگیں کیونکہ وہ ان کے بڑے بھائی ہیں اور انہوں نے ان کے ساتھ غلط کیا ہے۔

متعلقہ تحاریر