برطانوی اشاعتی ادارے ‘دی گارڈین’کا افواج پاکستان کو واپس بیرکوں میں جانے کا مشورہ
برطانوی روزنامہ دی گارڈین نے اپنے اداریے میں افواج پاکستان کو مشورہ دیا ہے کہ ملک کے مقبول ترین سیاسی رہنما عمران خان سے محاذ آرائی ریاست کو مفلوج کردے گی، پاکستانی فوج کو واپس بیرکوں میں چلے جانا چاہیے
برطانوی اخبار دی گارڈین نے افواج پاکستان کو واپس بیرکوں میں جانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ مقبول ترین سیاسی رہنما عمران خان سے محاذ آرائی ریاست کو مفلوج کردے گی ۔
برطانوی روزنامہ دی گارڈین نے اپنے اداریے میں افواج پاکستان کو واپس بیروکوں میں جانے کا مشورہ دیا ہے۔ اداریہ میں کہا گیا کہ عمران خان سے محاذ آرائی ریاست کو مفلوج کردے گی ۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول رہنما بمقابلہ جنرل؛ عمران خان افواج سے مقابلے کیلئے سربکف، فنانشل ٹائمز
اخبار کے اداریے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ملک کی فوج کے درمیان تعطل ایک اور علامت ہے کہ فوج کا بنایا ہوا سیاسی نظام فطری طور پر غیرمستحکم ہے۔
دی گارڈین کے مطابق قیام پاکستان کے بعد سے فوجی جرنیل ملک کو نظام چلانے میں ملوث رہے جبکہ گزشتہ چند سالوں میں پاکستانی فوج پہلے سے زیادہ سیاست میں ملوث ہوتی جارہی ہے ۔
اداریے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان اور فوج کے درمیان تنازعہ وسیع تر ہوگیا ہے جس کی وجہ سے تحریک انصاف کے کارکنوں نے فوجی املاک پر حملے کیے اور وہاں لوٹ مار بھی کی گئی ۔
دی گارڈین نے کہا کہ پرتشدد واقعات تحریک انصاف کے خلاف کریک ڈاؤن کی بنیادی وجہ بنے تاہم چیف جسٹس پاکستان نے عمران خان کو رہا کرنے کے احکامات جاری کردیئے تھے ۔
گارڈین کے اداریے میں کہا گیا کہ افواج پاکستان کی خواہش کے برخلاف اقتدار حاصل کرنا انتہائی خطرناک کوشش ہوگی جیسا کے ان کے پیشرو نواز شریف کے ساتھ پیش آچکے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیے
لاہور کا جناح ہاؤس جو کبھی قائد اعظم کے قبضے میں جانے ہی نہیں دیا گیا
ڈی گارڈین کے مطابق عمران خان ملک میں عام انتخابات سے پہلے یا اس دوران اپنی گرفتاری سے خوفزدہ ہیں جبکہ سیاستدان صرف فوج کی ہدایات پر عمل کرکے اقتدار میں رہ پاتے ہیں۔
اداریے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے 31 وزرائے اعظم میں سے آج تک کسی نے بھی اپنی مدت پوری نہیں کی۔ پس پردہ سیاست سے افواج کی ساکھ کو بے انتہا نقصان پہنچ چکا ہے ۔
برطانوی اخبار دی گارڈین کے مطابق فوج کا ملک پر براہ راست اور پس پردہ کنٹرول کرنے سے معاملات مزید پیچیدہ ہوچکے ہیں جبکہ بیوروکریسی پر بھی ریٹائرڈ جرنیل قبضہ کرچکے ہیں ۔