شیریں مزاری نے پی ٹی آئی اور سیاست چھوڑنے کا اعلان کردیا

پی ٹی آئی کی سابق رہنما کا کہنا ہے کہ میرا آج سے کسی سیاست جماعت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔

چیئرمین  تحریک انصاف عمران خان کو بڑا جھٹکا ، پاکستان تحریک انصاف کی رہنما اور سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے پی ٹی آئی اور سیاست چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

اس بات کا اعلان پی ٹی آئی کے سابق رہنما اور سابق وفاقی وزیر شیریں رحمان نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ ان کا کہنا تھا میرا آج سے پی ٹی آئی یا کسی اور سیاسی  جماعت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیے 

مذاکرات فوج سے ممکن ہیں موجودہ حکومت کی کوئی حیثیت نہیں، عمران خان

چوہدری وجاہت حسین ، آفتاب صدیقی اور فیض اللہ کموکا بھی پی ٹی آئی چھوڑ گئے

شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ میں 9 مئی کے روز لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس ، راولپنڈی میں جی ایچ کیو اور سپریم کورٹ پر کیے گئے حملوں کی سختی سے مذمت کرتی ہوں۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ آج سے سیاست چھوڑنے کا اعلان کرتی ہوں ، 10 روز سے حراست میں رہی ہوں ، میری صحت اور میری بیٹی کی صحت بہت زیادہ متاثر ہوئی ہے ، میں اپنی فیملی کو وقت دینا چاہتی ہوں۔

پی ٹی آئی کی سینئر رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری نے اپنے خاندان، والدہ اور اپنی صحت کی وجوہات بتاتے ہوئے ’فعال سیاست‘ چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔

شیریں مزاری کی پیدائش اور تعلیم

محترمہ شیریں مزاری بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں 6 جولائی 1951 کو پیدا ہوئیں۔ ان کے والد کا تعلق ضلع روجھان سے تھا جو اپنے قبیلےکے بلوچ سردار تھے۔

شیریں مزاری کے والد کا نام سردار عاشق محمود خان مزاری تھا۔ ان کا نسلی تعلق بلوچ شیعہ گھرانے سے ہے۔

شیریں مزاری نے اپنی ابتدائی تعلیم لندن اسکول آف اکنامکس سے حاصل کی۔ بعدازاں انہوں نے کولمبیا کی یونیورسٹی سے سیاسیات اور فلسفے میں ڈگری حاصل کی۔

عملی زندگی کا آغاز اور سیاسی سفر

شیریں مہر النساء مزاری نے اپنی عملی زندگی کا آغاز بطور ایک استاد کے کیا تھا۔ بعدازاں انہوں نے دی نیشن اخبار میں ملازمت کی ، اور ملازمت چھوڑ کر 2008 میں پاکستان تحریک انصاف کو جوائن کیا۔

انہوں نے بطور ایسوسی ایٹ پروفیسر قائد اعظم یونیورسٹی میں ملازمت کی۔ 2002ء میں مزاری حکومت کی مالی اعانت سے چلنے والے انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد کی سربراہ بن گئیں اور انہیں 2008ء میں ملازمت سے برطرف کر دیا گیا۔

سیاست میں شیریں مزاری کے نام سے مشہور ہونے والے شیریں مہر النساء مزاری عمران خان کی قریبی ساتھی گنی جاتی تھیں۔

2013ء کے عام انتخابات

تاہم 2012 میں شیریں مزاری نے پی ٹی آئی کو خیرباد کہہ دیا تھا تاہم چیئرمین تحریک انصاف کے پرزور اثرار پر دوبارہ مارچ 2013 میں پی ٹی آئی کو جوائن کرلیا۔ وہ پہلی مرتبہ 2013 میں پی ٹی آئی کی ٹکٹ پر رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئیں۔

2018ء کے عام انتخابات

شیریں مزاری 2018ء کے پاکستان کے عام انتخابات میں پنجاب سے خواتین کے لئے مخصوص نشست پر پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔

سیاست سے دستبرداری

تاہم آج پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے سیاست اور پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کردیا ہے۔

متعلقہ تحاریر