سستا آٹا اسکیم میں 22 ارب روپے کی کرپشن ، سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے الزامات سچ

محکمہ خوراک پنجاب کی تحقیقات نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے الزامات کی تصدیق کردی۔

محکمہ خوراک پنجاب نے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کے الزامات پر مہر ثبت کردی ہے۔ محکمہ خوراک پنجاب نے لاہور سمیت صوبے کے مختلف شہروں میں مفت آٹا اسکیم کے غائب ہونے والے 18 لاکھ تھیلوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ کیا نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی اور وزیراعظم شہباز شریف اس کرپشن کا جواب دیں گے؟۔

پنجاب کی نگراں حکومت نے وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر رمضان المبارک میں پنجاب میں مفت آٹا اسکیم کی تھی ، جس پر مسلم لیگ (ن) ہی کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ مفت آٹے کی اسکیم میں 20 ارب روپے سے زیادہ کرپشن کی گئی ہے۔ تاہم وفاق میں شہباز شریف حکومت اور پنجاب میں نگراں حکومت نے شاہد خاقان کے کرپشن کے الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

تاہم اب محکمہ خوراک پنجاب نے 20 ارب روپے کی کرپشن کی تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے پنجاب بھر سے 18 لاکھ آٹے کی تھیلوں کی تفصیلات طلب کرلی ہے ، جو مبینہ طور پر غائب کردیئے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیے 

کورکمانڈر ہاؤس لاہور پر حملے کی کوریج کرنیوالا صحافی ارقم شیخ 13 روز سے لاپتہ

کورکمانڈر ہاؤس حملے کی ملزمہ خدیجہ شاہ کو شناختی پریڈ کیلئے جیل بھیجنے کا حکم

ایک رپورٹ کے مطابق لاہور، قصور، شیخو پورہ اور ننکانہ صاحب میں مفت آٹا اسکیم کے تھیلے مبینہ طور پر غائب کیے گئے تھے۔

رمضان المبارک میں مفت آٹا اسکیم میں مبینہ خرد برد کے معاملے میں کمشنر لاہور نے 4 ڈی سیز کو فوری انکوائری کمیٹی بنانے کی ہدایت کردی۔

محکمہ خوراک حکام کے مطابق قصور میں مفت آٹا اسکیم کے تقریباً 2 لاکھ تھیلے مبینہ طور پر غائب کئے گئے۔ حکام نے تقسیم کاروں سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

محکمہ خوراک کے حکام کا کہنا ہے کہ شیخوپورہ سے ڈیڑھ لاکھ تھیلے جبکہ ننکانہ صاحب میں 50 ہزار مفت آٹے کے تھیلے غائب کئے گئے۔

محکمہ خوراک کے حکام کے مطابق لاہور ڈویژن میں مبینہ طور پر کروڑوں روپے کا آٹا غائب ہوا۔

حکام کے مطابق مفت آٹا اسکیم والے 100سے زائد آٹے کے ٹرکوں کی تلاش جاری ہے۔

ذرائع محکمہ خوراک کے مطابق لاہور سے مبینہ طور پر غائب ہونے والے آٹے کے تھیلوں کی قیمت 13 کروڑ روپے سے زائد بتائی جارہی ہے۔

حکام کے مطابق ڈیٹا انٹریز میں آٹے کی تقسیم میں واضح فرق دیکھا گیا ہے، معاملات کی تحقیقات کے بعد صورتحال واضع ہوجائے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر مفت آٹا اسکیم میں کوئی ملوث ہوا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ 29 اپریل 2023 کو لاہور میں ایک تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اس بات کا انکشاف کیا تھا کہ مفت آٹا اسکیم میں 20 ارب روپے سے زائد کی کرپشن کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے صرف 84 ارب روپے کے بجٹ سے مفت آٹا تقسیم کرنے کی اسکیم متعارف کرائی ، جس میں 20 ارب روپے سے زائد کی کرپشن ہوگئی۔ غریبوں کو کیا ملا جن کے لیے 84 ارب روپے خرچ ہوئے؟

دوسری جانب وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے شاہد خاقان عباسی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کے باوجود پنجاب، خیبرپختونخوا، سندھ اور اسلام آباد میں لاکھوں غریبوں میں مفت آٹا مکمل ایمانداری اور شفافیت کے ساتھ تقسیم کیا گیا۔ آٹا اسکیم کی نگرانی خود وزیر اعظم نے کی۔

تاہم اب محکمہ خوراک پنجاب کی جانب سے مفت آٹا اسکیم میں کی جانے والے مبینہ کرپشن کے خلاف انکوائری اس بات پر مہر ثبت کردی ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی  کے الزامات درست تھے۔

متعلقہ تحاریر