کمانڈنگ آفیسر نے آرمی ایکٹ کے تحت 16 مشتبہ افراد کو تحویل میں لینے کی درخواست کردی

اے ٹی سی نے سابق ایم پی اے سمیت 16 ملزمان کو کمانڈنگ آفیسر کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔

کور کمانڈر ہاؤس لاہور میں آتشزدگی اور توڑ پھوڑ کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے ، کمانڈنگ آفیسر نے 16 شرپسندوں کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کے لیے ان کی تحویل کی مانگ کرلی ہے۔

لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے کمانڈنگ آفیسر کی درخواست منظور کرتے ہوئے سابق رکن پنجاب اسمبلی (ایم پی اے) میاں اکرم عثمان سمیت 16 ملزمان کو کمانڈنگ آفیسر کے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے 

عمران خان نے پیچھے ہٹنے کے لیے حکومت کے سامنے دو شرائط رکھ دیں

مذاکرات فوج سے ممکن ہیں موجودہ حکومت کی کوئی حیثیت نہیں، عمران خان

کمانڈنگ آفیسر کے مطابق مشتبہ افراد کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دفعہ 3 ، 7 اور 9 کے تحت قصوروار پایا گیا ہے۔

ان کے مطابق ملزمان پر آرمی ایکٹ 1952 کے تحت مقدمہ چلایا جا سکتا ہے۔ استغاثہ نے کمانڈر کی درخواست پر اعتراض نہیں کیا، جس پر انسداد دہشتگردی کی عدالت نے فیصلہ سنا دیا۔

عدالت نے حکم دیا کہ کیمپ جیل کے سپرنٹنڈنٹ 16 ملزمان کو مزید کارروائی کے لیے کمانڈنگ آفیسر کے حوالے کریں۔

23 مئی کو تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیموں نے 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کے لیے کارروائی شروع کردی ہے۔

حکام کے مطابق ٹیموں نے اب تک 688 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے جب کہ حملوں میں ملوث 1634 افراد اب بھی انتہائی مطلوب ہیں۔

جے آئی ٹی حکام نے بتایا کہ شدت پسند سرگرمیوں میں ملوث 422 افراد کو تفتیش کے لیے محکمہ انسداد دہشت گردی کے حوالے کیا گیا ہے۔

اینٹی ٹیررسٹ کورٹ کے حکام کا کہنا ہے کہ توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی میں ملوث 571 افراد کو جیل منتقل کردیا گیا ہے۔

متعلقہ تحاریر