سکندر کرمانی نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی پارٹی سے علیحدگی کو دھمکیوں کا نتیجہ قرار دے دیا
برطانوی ٹی وی چینل 4 سے منسلک صحافی سکندر کرمانی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سے راہیں جدا کرنے والے رہنماؤں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں اہلخانہ سے متعلق دھمکایا گیا ،کاروبار بند کرنے کی دھمکیاں دی گئیں جس پرمجبور ہوکر پی ٹی آئی کو چھوڑا جبکہ کچھ رہنما سیاسی ہوا وں کا رخ دیکھ کر چلے گئے
برطانوی ٹی وی چینل 4 کے پاکستان میں نمائندے سکندر کرمانی نے دعویٰ کیا ہے کہ 9 مئی کے پرتشدد واقعات کے بعد تحریک انصاف کے 10 ہزار سے زائد کارکنوں کو حراست میں لیا گیا ہے ۔
سکندر کرمانی نے کہا ہے کہ عمران خان کی سیاسی جماعت رواں ماہ کے شروع میں ان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد واقعات کے نتیجے میں پاکستان کی فوج اور حکومت کے غصے کا سامنا کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
تحریک انصاف کے سابق وفاقی وزراء کے سفارتی پاسپورٹس منسوخ کردیئے گئے
چینل 4 کے ایک پروگرام میں سکندر کرمانی نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہنگامہ آرائی اور بلوے کرنے والے پاکستان تحریک انصاف کے 10 ہزار کارکن حراست میں لیے گئے ہیں ۔
What's behind the mass exodus of senior figures from Imran Khan's party?
I spoke to a number of politicians who have publicly quit:
Asked one if a carrot or stick was used?
"It was all stick"
They said there were threats to disappear them & references to their family's safety pic.twitter.com/pLXOxjNqjP
— Secunder Kermani (@SecKermani) May 27, 2023
عمران خان کی پارٹی کے سینئر رہنما وں کی جانب سے بڑے پیمانے پر جماعت سے علیحدگی کی وجوہات بیان کرتے ہوئے سکندر کرمانی نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے دھمکیاں ملنے کا دعویٰ کیا ۔
سکندر کرمانی نے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں نے تحریک انصاف کے استعفیٰ دینے والے کئی رہنماؤں سے بات چیت کی ۔ان رہنماؤں سے پوچھا کہ "گاجر استعمال ہوئی یا چھڑی ؟۔
سکندر کے مطابق تحریک انصاف کے مستعفی رہنماؤ ں نے بتایا کہ چھڑی کا استعمال کیا گیا۔ہم پر تشدد کیا گیا ،ہمیں ڈرایا اور دھمکایا گیا ،ہمیں اور ہمارے اہلخانہ کو غائب کرنے کی دھمکیاں دی گئیں ۔
کرمانی نے کہاکہ مجھ سے گفتگو میں ایک سیاسی رہنما نے کہا کہ انہیں حراست میں شدید جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا جبکہ ایک دوسرے رہنما نے کہا کہ میرا کاروبارہ تباہ کرنے دینے کی دھمکی دی ۔
یہ بھی پڑھیے
وزیر صحت عبدالقادر پٹیل آصف زرداری کی دماغی صحت کی خرابی سے لاعلم نکلے
سکندر کرمانی نے کہا کہ میں پی ٹی آئی کے ان رہنماؤں کا نام نہیں لینا چاہتا ہوں جنہوں نے مجھ سے ٹیلی فونک گفتگو میں یہ سب بتایا مگر کچھ سیاسی رہنما ہوا کا رخ بھی بدلتا دیکھ کر پارٹی چھوڑ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پارٹی چھوڑنے والوں میں سے کچھ ایسا کر رہے ہیں کیونکہ وہ دیکھ سکتے ہیں کہ ہوا کس سمت چل رہی ہے جبکہ کچھ لوگوں کو پارٹی چھوڑنے پر فوج نے مجبور کیا ۔