حکومت مریم نواز کی ڈریس ڈیزائنر خدیجہ شاہ کو بچانے کیلیے حرکت میں آگئی
اتوار کو دن میں خدیجہ شاہ کی طبیعت کی خرابی کی خبریں چلائی گئیں، رات کو پہلے سے ریکارڈ شدہ وڈیو بیان جاری کردیا گیا، حکومت کے حامی صحافی ڈریس ڈیزائنر کے بیان نیا ثابت کرنے کیلیے اسے تنقید کا نشانہ بناتے رہے۔
حکومت اور ادارے مریم نواز کی ڈریس ڈیزائنر اور سابق آرمی چیف آصف نواز جنجوعہ کی نواسی خدیجہ شاہ کو جیل سے باہر نکالنے کیلیے حرکت میں آگئے۔
حکومت کے حامی صحافیوں کو خدیجہ شاہ کا گرفتاری سے قبل 9 مئی کے واقعات پر مذمتی بیان جاری کردیا گیا۔ جس میں وہ بادلنخواستہ9 مئی کے واقعات پر پہلے سے تحریر کردہ بیان بددلی سے پڑھنے کے بعد پھینکنے کے انداز میں موبائل فوج ٹیبل پر رکھ دیتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
اقرار الحسن کو خدیجہ اور مہر بانو قریشی پر تنقید مہنگی پڑگئی
کورکمانڈر ہاؤس حملے کی ملزمہ خدیجہ کو شناختی پریڈ کیلئے جیل بھیجنے کا حکم
نیوز 360 کےذرائع کے مطابق خدیجہ شاہ کا گرفتاری پہلےسے کا ریکارڈ شدہ بیان مریم نواز اور اداروں کی ملی بھگت سے نے ان کی رہائی کی راہ ہموار کرنے کیلیے جاری کیا گیا ہے.
Is Khadija Shah released ? pic.twitter.com/FkCIV4DmZc
— Ihtisham Ul Haq (@iihtishamm) May 28, 2023
ذرائع کے مطابق خدیجہ شاہ مریم نواز کی ذاتی ڈیزائنر ہیں، جنید صفدر کے مایوں کی تقریب میں مریم نواز کا جوڑا ان کے برانڈ’ایلان‘کا ہی تیار کردہ تھا۔خدیجہ شاہ کا برانڈ ایلان پاکستان کے چند برانڈز میں سے ایک ہے جس کےفرنچائز دبئی اور لندن میں بھی موجود ہیں۔اس لیے ان کی سیاسی مقدمے میں گرفتاری پاکستان کی جگ ہنسائی کا بھی سبب بن رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق خدیجہ سابق آرمی چیف آصف نواز جنجوعہ کی نواسی ہیں، اس وجہ سے حکومت اور ادارے پرریٹائرڈافسران اور فوجی خاندانوں کا خاصہ دباؤہے کہ انہیں رہا کیا جائے۔
انہی وجوہات کی وجہ سے منصوبہ بندی کےتحت اتوار کو دن میں خدیجہ کی طبیعت کی خرابی کی خبریں چلائی گئیں اور رات کو ان کا پہلے سے ریکارڈ شدہ بیان جاری کردیا گیاتاکہ معافی کو جواز بناکر انہیں جیل سے رہا کردیا جائے۔
معافی کی ایسی سہولت اور یہ انداز سب کو مہیا ہونا چاہئے۔ غریب کے بچے اور بچیاں بھی موبائل سے پڑھیں اور پھر مکمل عدم دلچسپی سے بیان ختم کر کے گھروں میں جائیں۔ دو معیار نہ بنائیں سب کو چھوڑ دیں۔ pic.twitter.com/JEyR5Clxbl
— Syed Talat Hussain (@TalatHussain12) May 28, 2023
دوسری جانب حکومت کے حامی صحافیوں طلعت حسین اور دیگر نے خدیجہ شاہ کی وڈیو کو اس طرح شیئر کیا کہ جیسے یہ تازہ وڈیو ہے تاہم اکثریت نےمطالبہ کیا کہ اگراس طرح بددلی سے معافی مانگنے پر طبقہ اشرافیہ سے تعلق رکھنے والی خدیجہ شاہ کو معافی مل سکتی ہے تو تحریک انصاف کے عام کارکنوں کو بھی رہا کیا جائے۔